کوئٹہ: جبری گمشدگیوں کے خلاف بلوچ طلبہ کا احتجاج | Balochistan voi | voice of impact

Ticker

8/recent/ticker-posts

کوئٹہ: جبری گمشدگیوں کے خلاف بلوچ طلبہ کا احتجاج | Balochistan voi | voice of impact

 تاریخ: 30 اپریل، 2025
ترمیم: ملک شعیب علی اعوان

Balochistan voi -voice of impact 

پس منظر

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا مسئلہ ایک دہائی سے زائد عرصے سے جاری ہے، لیکن حالیہ دنوں میں یہ مسئلہ پھر سے شدت اختیار کر چکا ہے۔ 30 اپریل 2025 کو کوئٹہ میں بلوچ طلبہ اور شہریوں کی جانب سے اس ظلم کے خلاف بھرپور آواز بلند کی گئی۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز (VBMP) کا احتجاجی کیمپ

کوئٹہ پریس کلب کے سامنے VBMP کا احتجاجی کیمپ اپنے 5756 ویں دن میں داخل ہو چکا ہے، جہاں لاپتہ افراد کے اہل خانہ روزانہ انصاف کے لیے آواز بلند کر رہے ہیں۔ مختلف سیاسی اور سماجی شخصیات کی شرکت اس مسئلے کی سنگینی کو واضح کرتی ہے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی کا احتجاج

تازہ واقعہ: دو نوجوانوں کی جبری گمشدگی

26 اپریل 2025 کو کوئٹہ کے ایسٹرن بائی پاس پر واقع ایک حجام کی دکان سے دو نوجوانوں، عبدالباسط (23 سال) اور غلام محمد (18 سال)، کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا۔ یہ دونوں مستونگ کے رہائشی تھے۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اس واقعے کی تصدیق کی ہے۔

اعداد و شمار: مارچ 2025 کی رپورٹ

ہیومن رائٹس کمیشن بلوچستان کے مطابق مارچ 2025 میں:

  • 151 افراد جبری طور پر لاپتہ کیے گئے
  • 80 افراد کی ہلاکتیں ہوئیں
  • پرامن مظاہروں پر ریاستی کریک ڈاؤن کیا گیا

تصاویر میں احتجاج

احتجاجی کیمپ کی تصاویر میں لاپتہ افراد کے اہل خانہ کو ان کے پیاروں کی تصاویر اٹھائے انصاف کی فریاد کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

بلوچستان احتجاج

نتیجہ اور عوام سے اپیل

یہ وقت ہے کہ بلوچستان کے عوام اور پاکستان کی ریاستی ادارے انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے مل بیٹھ کر سنجیدہ اقدامات کریں۔ بلوچستان کے طلبہ، نوجوان، اور خاندانوں کی زندگیاں کسی بھی سیاسی یا ریاستی ایجنڈے سے زیادہ قیمتی ہیں۔

لیبلز: بلوچستان, کوئٹہ, احتجاج, بلوچ طلبہ, لاپتہ افراد, انسانی حقوق, VBMP



ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

گمنام نے کہا…
Hello