نوشکی میں آئل ٹینکر دھماکہ: 40 افراد زخمی، کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ

Ticker

8/recent/ticker-posts

نوشکی میں آئل ٹینکر دھماکہ: 40 افراد زخمی، کوئٹہ میں ایمرجنسی نافذ

 

نوشکی: آئل ٹینکر میں دھماکہ، 40 سے زائد افراد جھلس گئے – متعدد کی حالت تشویشناک

ایک آئل ٹینکر شدید آگ کی لپیٹ میں، دھوئیں اور شعلوں کا منظر – نوشکی، بلوچستان، 28 اپریل 2025

نوشکی، بلوچستان (28 اپریل 2025) – بلوچستان کے ضلع نوشکی میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جب ایک آئل ٹینکر میں اچانک آگ بھڑک اٹھی اور پھر زور دار دھماکے سے پھٹ گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 40 افراد زخمی ہو گئے، جن میں متعدد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

نوشکی کے ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) امجد سومرو نے Balochistan Voi – Voice of Impact سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ یہ واقعہ ایک مقامی ٹرک ڈپو میں پیش آیا جہاں ایک آئل ٹینکر پر ویلڈنگ کا کام ہو رہا تھا۔ ویلڈنگ کے دوران ٹینکر میں آگ بھڑک اٹھی جو بعد میں ایک دھماکے کی صورت اختیار کر گئی۔

فائر بریگیڈ اور پولیس اہلکار بھی متاثر

ڈی سی سومرو نے مزید بتایا کہ فائر بریگیڈ کا عملہ آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہا تھا جب اچانک ٹینکر زور دار دھماکے سے پھٹ گیا۔ اس واقعے میں فائر فائٹرز اور جائے وقوعہ پر موجود چار پولیس اہلکار بھی شدید زخمی ہوئے۔

ان کے مطابق، ٹینکر کے آس پاس موجود متعدد شہری 70 سے 80 فیصد تک جھلس چکے ہیں۔ شدید زخمیوں کو فوری طور پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے کوئٹہ منتقل کیا جا رہا ہے، جہاں ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

ابتدائی تحقیقات: شارٹ سرکٹ وجہ قرار

ڈی سی سومرو کے مطابق ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ فیول ٹینک میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگی، جس نے پورے ٹینکر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق:

  • 28 افراد زیر علاج ہیں

  • 10 افراد کو معمولی طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا

  • 23 شدید زخمیوں کو کوئٹہ ریفر کیا گیا ہے

ترجمان حکومت بلوچستان کا مؤقف

بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے بھی میڈیا کو بتایا کہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے اور 30 سے زائد افراد جھلس چکے ہیں۔ ان کے مطابق، آگ کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ اس نے جائے وقوعہ پر موجود فائر بریگیڈ کی گاڑی کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

رند کے مطابق زخمیوں کو فوری طور پر سول ہسپتال اور بولان میڈیکل کالج (بی ایم سی) منتقل کیا جا رہا ہے، اور تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان کا ردعمل

وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے واقعے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ریسکیو سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت متاثرین کو ہر ممکن امداد فراہم کرے گی اور واقعے کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔


مزید یہ بھی پڑھیں -بلوچستان کے متعلق اہم خبریں 







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے