سردار اختر مینگل کا دھرنا خواتین کارکنوں کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا

Ticker

8/recent/ticker-posts

سردار اختر مینگل کا دھرنا خواتین کارکنوں کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا

 16 اپریل 2025

صوبائی وزیر راحیلہ درانی نے انکشاف کیا ہے کہ سردار اختر مینگل نے اپنے مطالبات کے مکمل حل ہونے تک دھرنا ختم کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ درانی، جو خواتین پارلیمنٹرینز کے ایک وفد کا حصہ تھیں، نے کہا کہ انہوں نے احتجاجی مقام کا دورہ کیا تاکہ بڑھتی ہوئی عوامی مشکلات کے پیش نظر مینگل سے مظاہرے کو ختم کرنے پر زور دیا جا سکے۔

دھرنے کی وجوہات اور مینگل کا موقف

سردار اختر مینگل دو ہفتوں سے زائد عرصے سے بلوچستان کے ضلع مستونگ میں لک پاس پر دھرنا دے رہے ہیں۔ اس دھرنے میں ڈاکٹر مہرنگ بلوچ اور دیگر خواتین کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ مینگل نے واضح طور پر کہا ہے کہ جب تک تمام خواتین قیدیوں کو رہا نہیں کیا جائے گا، احتجاج جاری رہے گا۔

سردار اختر مینگل کا موقف یہ ہے کہ ان کے خدشات کو تسلیم کیا جانا چاہیے اور ان مسائل کا حل صرف عدالتوں کے ذریعے ممکن ہے، کیونکہ ان میں سے کچھ پہلے ہی عدالتی جائزے کے تحت ہیں۔

مظاہرے کے دوران پیش آنے والے واقعات

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ لک پاس احتجاجی مقام کے قریب ایک خودکش دھماکہ ہوا تھا، مگر خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اس دھماکے کے باوجود احتجاج بلا روک ٹوک جاری رہا، جو کہ مینگل اور ان کے حامیوں کے عزم کا اظہار کرتا ہے۔

مذاکرات اور ثالثی کی ناکامی

بلوچستان کی سیاحت مسلم لیگ ن کے پارلیمنٹرین لیڈر سلیم کھوسو نے اپنے وزیروں کے ساتھ مل کر مینگل سے مذاکرات کی کوشش کی، تاہم اب تک یہ کوششیں کامیاب نہیں ہو سکیں۔ سلیم کھوسو کی کوششوں کے باوجود مینگل نے دھرنے کو ختم کرنے سے انکار کیا، اور ان کے مطالبات کی تکمیل تک احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔





ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے