جمعہ کا دن مسجد کا دروازہ اور افغان مہاجرین کی گرفتاریاں

Ticker

8/recent/ticker-posts

جمعہ کا دن مسجد کا دروازہ اور افغان مہاجرین کی گرفتاریاں

نماز کے فوراً بعد گرفتاریا!افغان مہاجرین اور ہماری بے حسی"

تحریر:    Balochistan Voi            تاریخ: [202504 18] 

voice of impact
بلوچستان،، خصوصاً کوئٹہ شہر، ہمیشہ سے مہمان نواز اور دلوں کو جوڑنے والا خطہ رہا ہے۔ لیکن حالیہ دنوں میں سیٹلائٹ ٹاؤن کی ایک مسجد سے جمعہ کی نماز کے فوراً بعد افغان مہاجرین کی گرفتاری کا واقعہ ہم سب کے ضمیر کو جھنجھوڑنے کے لیے کافی ہے۔

واقعے کی تفصیل:
نمازی جیسے ہی مسجد سے باہر نکلے، پولیس کی گاڑی وہاں پہلے سے موجود تھی۔ چند نوجوان افغان مہاجرین کو، جنہوں نے ابھی نماز ختم کی تھی، بغیر کسی شور و شرابے کے وین میں بٹھا کر لے جایا گیا۔ نہ کوئی سوال، نہ وارننگ، اور نہ ہی کسی اسلامی یا انسانی قدر کا خیال۔انسانیت کے لیے لمحہ فکریہ:

یہ وہی دن تھا جسے یومِ جمعہ کہا جاتا ہے — برکتوں، معافی اور بھائی چارے کا دن۔ لیکن ہم نے اسی دن اپنے عمل سے اسلام کی اصل تعلیمات کو پسِ پشت ڈال دیا۔

کیا مسجد کی حرمت، نماز کا وقار، اور ایک مہاجر کی بے بسی ہمارے دلوں کو نہیں دہلا سکتی؟

کیا ہم بھول گئے…؟
رسولِ اکرم نے فرمایا: "مسلمان، مسلمان کا بھائی ہے؛ نہ اس پر ظلم کرتا ہے، نہ اسے بے یار و مددگار چھوڑتا ہے۔

  • ہمارا دین مہاجرین کو عزت دینے کی تلقین کرتا ہے، چاہے وہ کسی بھی نسل یا قوم سے ہوں۔

🎯 حکومت وقت سے سوال:

  • کیا غیر قانونی مہاجرین کا مسئلہ صرف گرفتاری سے حل ہوگا؟

  • اگر قانون کا اطلاق ضروری ہے، تو کیا مسجد کے دروازے کو ہی اس کے لیے چُننا ہوگا؟

  • کیا انسانی وقار اور اسلامی اقدار کا یہ حال ہوگا کہ نماز کے فوراً بعد کسی کو بےعزت کر کے لے جایا جائے؟

🔊 ہمارا مطالبہ:

ہم بلوچستان ڈویلپمنٹ فورم اور Balochistan Voice کی جانب سے حکومتِ بلوچستان، وزارتِ داخلہ اور انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ:

  1. مسجد اور عبادت گاہوں کے آس پاس اس طرح کی کارروائیاں بند کی جائیں۔

  2. افغان مہاجرین کے مسئلے کا حل عزت و احترام کے دائرے میں نکالا جائے۔

  3. ہر شہری، چاہے وہ مہاجر ہو یا مقامی، کو انصاف اور عزت دی جائے۔

📣 ہم خاموش نہیں رہیں گے۔
یہ وقت ہے کہ ہم سب متحد ہو کر انسانیت کی آواز بنیں۔ اپنے ضمیر کو جگائیں، اور ان مظلوم چہروں کے لیے کھڑے ہوں جو کسی ریاست کا سہارا نہیں، صرف ہماری آواز کے محتاج ہیں۔




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے