Ticker

6/recent/ticker-posts

سنیئر سیاستدان و سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے تحریک تحفظ آئین پاکستان کی مشروط حمایت بلوچستان کے لوگوں سے یہ وعدہ کیا جائے کہ آئندہ مائنس بلوچستان کی سیاست کا سلسلہ ختم کیا جائیگا

سنیئر سیاستدان نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی کی تحریک تحفظ آئین پاکستان کی مشروط حمایت-

Balochistan Voice News Desk


سنیئر سیاستدان و سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے تحریک تحفظ آئین پاکستان کی حمایت
balochistan voi


سنیئر سیاستدان و سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے تحریک تحفظ آئین پاکستان کی حمایت اپنے مطالبات سے مشروط کرتے ہوئے کہا ہے ان مطالبات کے تحت جب تحریک میں شامل جماعتیں اقتدار میں آئیں گی تو لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے باضابطہ کمیشن تشکیل دیا جائے گا۔ مزید برآں، صوبے میں سیاسی عمل میں اداروں کی مداخلت ختم کرنے اور بلوچستان کے عوام کے حقوق کی حفاظت کرنے کے وعدے کیے گئے ہیں۔

نوابزادہ رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں کو یہ یقین دلایا جائے کہ آئندہ مائنس بلوچستان کی سیاست کا سلسلہ ختم کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے ساحل پر 60 فیصد پاکستان کا حصہ ہے، اور اس کو پاکستان کے 60 فیصد حصے کے طور پر تسلیم کیا جائے۔

ان مطالبات میں دیگر اہم نکات شامل ہیں جیسے 1948ء میں محمد علی جناح اور خان آف قلات کے درمیان ہونے والے معاہدے کو آئین کا حصہ بنانا، سیاسی کارکنوں کی رہائی اور ان کے خلاف مقدمات کی واپسی، اور جعلی صوبائی اسمبلی کے ذریعے ہونے والی قانونی سازی کو ختم کرنا۔

تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنماؤں صاحبزادہ حامد رضا، سردار لطیف کھوسہ، اور دیگر نے بھی نوابزادہ رئیسانی سے ملاقات کی اور ان کے مطالبات کی حمایت کی۔ صاحبزادہ حامد رضا نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان کی کوشش ہے کہ بلوچستان کے لوگوں کو ان کے حقوق ملیں اور آئندہ انتخابات شفاف ہوں۔

نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں سیاسی عمل کو آزاد اور شفاف بنایا جائے گا تاکہ عوام کا اعتماد واپس لایا جا سکے۔ انہوں نے تحریک کے رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا اور بلوچستان کے عوام کے لیے ایک بہتر مستقبل کی امید ظاہر کی۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے