Balochistan Voi – Voice of Impact

Amplifying News, Human Rights, and Social Issues from Balochistan and Quetta

بلوچستان کے درالخلافہ میں نعشوں کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں

Ticker

بلوچستان کے درالخلافہ میں نعشوں کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں

نعشوں کی شناخت کیلئے جانیوالوں پر تشدد نفرت انگیز اقدام ہے، لوگ خوفزدہ ہوکر اپنے حق سے دستبرار نہیں ہوں گے، لشکری رئیسانی
Nawabzada lashkari kahn rahsani
Balochistan Voi

غیر نمائندہ حکومت بلوچ قوم اور بلوچستان کی تاریخ جوابدہ نہیں، جو لوگ آج اقتدار میں بیٹھے ہیں کل ان کیلئے بلوچستان اور
 بلوچ سماج میں کوئی گنجائش نہیں

یہ لوگ قابل نفرت ہیں جو جعلی طریقے سے اقتدار میں آکر بلوچستان میں ظلم کا بازار گرم کررہے ہیں،بلوچستان کے درالخلافہ میں نعشوں کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں، 

سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کوئٹہ کے سول ہسپتال میں موجود نعشوں کی شناخت کیلئے جانے والے لاپتہ افراد کے لواحقین پر پولیس تشدد، لاٹھی چارج کو قابل نفرت عمل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست کے غیر ذمہ دارانہ اور جابرانہ رویے سے بلوچستان کے لوگ خوفزدہ نہیں ہوں گے نہ ہی اپنے حق سے دستبرار ہوں گے۔

نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے مزید کہا کہ سرینہ ہوٹل سازش اور سالہاسال کے جبری فکر کے نتیجے میں بلوچستان پر مسلط غیر نمائندہ حکومت بلوچ قوم اور بلوچستان کی تاریخ جوابدہ نہیں

 حکومت نے بلوچستان کو مقتل گاہ بنادیا صوبے کے طول و عرض میں نعشیں گررہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ریاست کی ذمہ داری تھی کہ سول ہسپتال کوئٹہ میں موجودنعشوں کو شناخت کرکے ورثاء کے حوالے کرتی تاہم کوئٹہ کے ایک قبرستان میں نعشیں دفنائی گئی ہیں ریاست کے اس غیر ذمہ دارانہ اور جابرانہ رویہ سے بلوچستان کے لوگ خوفزدہ نہیں ہوں گے،

انہوں نے صوبائی حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج بلوچستان کے درالخلافہ میں نعشوں کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں اور جب لوگ ان نعشوں کو شناخت کرنے کیلئے جارہے ہیں ان پر لاٹھی چارج کیا جاتا ہے

 اس عمل سے لوگ اپنے حق سے دستبردار نہیں ہوں گے اور جو لوگ آج اقتدار میں بیٹھے ہیں کل ان کیلئے بلوچستان اور بلوچ سماج میں کوئی گنجائش نہیں یہ لوگ قابل نفرت ہیں جو جعلی طریقے سے اقتدار میں آکر بلوچستان میں ظلم کا بازار گرم کررہے ہیں

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے