Ticker

6/recent/ticker-posts

کوئٹہ میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال

کوئٹہ میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال


کوئٹہ: پولیس نے جمعہ کے روز بلوچ یکجہتی کمیٹی (BYC) کے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا اور خالی گولیاں چلائیں جنہوں نے اپنے رہنماؤں سمیت کچھ گرفتاریوں کے خلاف بلوچستان یونیورسٹی کے قریب سریاب روڈ پر دھرنا دیا تھا۔



ہلاکتوں کے بارے میں متضاد اطلاعات ہیں، بولان میڈیکل کالج اسپتال کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وہاں دو لاشیں لائی گئی ہیں جب کہ ایک لاش اور ایک پولیس اہلکار سمیت نو زخمیوں کو سول اسپتال پہنچایا گیا ہے۔


ان کی جانب سے بی وائی سی کے چیف آرگنائزر ڈاکٹر مہرنگ بلوچ نے دعویٰ کیا کہ پولیس کی کارروائی کے دوران تین افراد ہلاک اور 13 زخمی ہوئے جب وہ چند روز قبل بی وائی سی کے رہنما بیبرگ بلوچ، ان کے بھائی، بولان میڈیکل کالج کے سینئر ڈاکٹر، ان کے بیٹے اور داماد کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان نے شام دیر گئے جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ پولیس نے سڑک کو کھولنے کے لیے قانون کے مطابق کارروائی کی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا اور انہیں مارا پیٹا جس سے ایک پولیس اہلکار سمیت 10 اہلکار زخمی ہوگئے۔

بی وائی سی کارکنوں نے سریاب روڈ پر بینرز اور پلے کارڈز اٹھائے احتجاجی ریلی نکالی تھی۔ انہوں نے بیبرگ بلوچ اور دیگر کی گرفتاری کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

بعد ازاں مظاہرین نے منیر مینگل روڈ پر پہنچ کر دھرنا کیمپ لگا دیا۔ تاہم پولیس کی بھاری نفری نے ان پر لاٹھی چارج کیا اور دھرنا کیمپ کو ختم کرنے اور انہیں منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کیا۔ پولیس نے  گولیاں بھی چلائیں۔

بولان میڈیکل کالج اسپتال کے حکام کے مطابق سریاب روڈ کے علاقے سے دو لاشیں وہاں لائی گئیں۔ ورثاء بعد ازاں لاشیں اٹھا کر لے گئے۔

صوبائی سول ہسپتال کوئٹہ کے حکام نے بتایا کہ ایک لاش اور نو زخمی پولیس اہلکاروں کو، جن میں ایک خاتون کانسٹیبل بھی شامل ہے، کو طبی مرکز میں لایا گیا ہے۔

اس سے قبل دیگر ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ بی وائی سی کارکنان تین لاشیں اپنے ساتھ لے گئے تھے اور منیر مینگل روڈ پر احتجاجی دھرنا دیا۔ ریلی سے ڈاکٹر مہرنگ بلوچ سمیت بی وائی سی کے رہنماؤں نے خطاب کیا۔ سریاب روڈ پر ٹریفک معطل رہی۔

بی وائی سی نے ایک بیان میں دعویٰ کیا کہ پولیس کی فائرنگ میں تین افراد ہلاک اور کئی دیگر زخمی ہوئے۔

BYC نے ہفتہ (آج) کو صوبہ وار شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کی کال دی ہے۔

بلوچستان حکومت کے ترجمان شاہد رند نے ایک بیان میں پتھراؤ کے دوران نو پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔


انہوں نے کہا کہ بی وائی سی لاشوں کے ساتھ احتجاج کر رہی تھی ابھی تک تعین نہیں کیا جا سکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتال میں طبی قانونی کارروائی مکمل ہونے تک تین افراد کے قتل کی وجہ کا تعین نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ کسی کو قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ مسٹر رند نے کہا کہ اگر کوئی امن و امان کی صورتحال پیدا کرے اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے تو حکومت خاموش تماشائی بن کر نہیں بیٹھ سکتی۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے