سیاسی جماعتیں بلوچستان کی نمائندگی کا دعویٰ نہ کریں
سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے ہفتے کے روز سراوان ہاؤس میں نوشکی سے تعلق رکھنے والے ہم خیال فکری وسیاسی کارکنوں کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ سیاسی جماعتیں جو بلوچستان کی سیاسی نمائندگی کی دعویدار ہیں ان کا بڑا وقت سیاسی ڈیل کے نتیجے میں گزراہے
صوبائی اسمبلی و پارلیمان میں ان کا کوٹہ مختص ہے یہ جماعتیں اپنے سیاسی وجود کو برقرار رکھنے کیلئے ا سٹیبلشمنٹ کیساتھ ساز باز کے نتیجے میں صوبے کے اجتماعی، قومی معاملات کو حل کرنے کی بجائے بدستور وہ کام سرانجام دیتی آئی ہیں جو ایک عام کونسلر کرتا ہے۔
سیاسی جماعتوں کے ان کرتوتوں کے نتیجے میں ایک عام بلوچستانی اس پارلیمانی سیاسی نظام سے متنفر ہوا ہے جسے عدلیہ، ادارے اورکرپٹ الیکشن کمیشن کنٹرول کررہا ہے، انہوں نے کہاکہ پورے ملک بالخصوص بلوچستان میں سیاسی جماعتیں یہ دعویٰ نہ کریں کہ وہ بلوچستان کی نمائندگی کررہی ہیں یہ جماعتیں نہ صرف عوام میں اپنا اعتماد کھوچکی ہیں بلکہ سرمایہ دار اورمقتدرہ کے آزمائے ہوئے لوگوں کے مفادات کا دفاع کررہی ہیں،
انہوں نے کہاکہ قومی اسمبلی میں اگر چہ بلوچستان کی نشستیں کم ہیں تاہم ایوان بالا سینیٹ میں بلوچستان کی نشستیں دیگرصوبوں کے برابر ہیں مگر یہاں بھی ا سٹیبلشمنٹ کی خوشنودی کیلئے سیاسی جماعتوں نے ایسے لوگوں کو بلوچستان سے سینیٹرمنتخب کرایا ہے جن کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں یہ ٹھیکیداراور سرمایہ دار ہیں
اس کا مطلب سیاسی جماعتوں نے اقتدار میں آنے کیلئے ا سٹیبلشمنٹ کیساتھ ساز بازکررکھا ہے،انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں آج جو ایک آتش فشاں اور بدحالی کی کیفیت ہے اس کی ذمہ دار ا سٹیبلشمنٹ کیساتھ وہ سیاسی جماعتیں بھی ہیں جنہوں نے اقتدار میں آنے کیلئے ہمیشہ گٹھ جوڑ کیا ہے۔
0 تبصرے