دو ہزار کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت
اس ترمیم کے تحت کسی بھی ملک میں غیر رجسٹرڈ اور دو ہزار کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کی جا سکیں گی۔ اس سے قبل 500 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑی درآمد کرنے کی اجازت تھی۔
وزارت تجارت کے مطابق دو ہزار کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمدکرنے کی اجازت دے دی گئی ہے تاہم دو ہزار کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑی کو پاکستان میں نئی گاڑی تصور کیا جائے گا۔
بیرون ملک سے کار درآمد کنندگان نے اس فیصلے کو غیرضروری قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حقیقی مسائل پر توجہ دینے کے بجائے موجودہ حکومت بھی ایسے فیصلے کر رہی ہے جس کا عوام، امپورٹرز اور ملکی معیشت کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔معروف کار امپورٹر جواد بشیر نے اس حوالے سے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے کوئی فائدہ یا نقصان نہیں ہو گا۔
’صرف یہی ہے کہ پہلے آپ 500 کلومیٹر چلی ہوئی گاڑی منگوا سکتے تھے اب دو ہزار کلومیٹر تک منگوا سکتے ہیں۔ یعنی دنیا کے کسی بھی ملک میں دو ہزار کلومیٹر چلی ہوئی گاڑی پاکستان کے قانون کے مطابق نئی گاڑی تصور ہو گی۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اصل ضرورت گاڑیوں کی عمر کی حد میں اضافہ کرنے کی ہے۔ یعنی کار کیٹیگری میں پانچ سال اور جیپ کیٹیگری میں سات سال پرانی گاڑی درآمد کرنے کی اجازت دی جائے۔ اس سے جو زرمبادلہ پاکستان آئے گا وہ بیرون ملک پاکستانیوں کی جانب سے بھیجے گئے زرمبادلہ سے کہیں زیادہ ہو گا۔‘
جواد بشیر کے مطابق ’پاکستان میں گاڑیوں کے معاملے میں مناپلی ہے اور اس مناپلی کے تحت صرف وہ گاڑیاں منگوانے کی اجازت ہے جو بہت زیادہ فیول کھاتی ہیں۔ جب کچھ احساس ہوا اور پچھلے کچھ ماہ میں جاپانی گاڑیاں آنا شروع ہوئی ہیں تو پاکستانی لوگوں کی قوت خرید ہی جواب دے چکی ہے۔ اب لوگ ہائبرڈ گاڑی خریدنے کے قابل نہیں رہے۔‘
0 تبصرے