بلوچستان گرینڈا لائنس کے سربراہ و قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 263 کوئٹہ سے امیدوار نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے
کہ کوئٹہ شہر مختلف مذاہب، برداریوں کا گلدستہ ہے ، آٹھ فروری کو اس شہر کے لوگوں کوایک سنجیدہ فیصلہ کرکے اپنے مستقبل کا تعین کرناہوگا ، یہ بات انہوںنے سراوان ہاﺅس میں حلقہ پی بی 42 کے کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی،اجلاس سے رضاءالرحمن، میر محمداسماعیل گجر، ملک رشید اعوان ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے مزید کہا کہ ہم اس شہر اور صوبے کے وارث ہیں ہم سب نے اپنی آئندہ نسلوں کیلئے سنجیدہ فیصلے کرکے آئندہ کا تعین کرنا ہوگا ، کوئٹہ میں آباد برادریوں میں غریب اور پسماندہ برداری سیٹلز ہیں میری ہمیشہ سے یہ کوشش رہی ہے کہ ان کے معیار زندگی میں اضافہ ہو اس کیلئے میں نے ساتھ کے قریب سیٹلرز کو سینیٹر، ارکان اسمبلی بنوانے میں اپنا کردار ادا کیا تاکہ سیٹلرز کی ایوانوں میں نمائندگی ہو تاکہ تاکہ ذاتی و گروہی مفادات کیلئے جن جن سیٹلرز کودیگر اقوام سے تنہاءکرکھا گیا تھا وہ تنہا رہنے کی بجائے اس صوبہ میں جذب ہوں انہوںنے کہا کہ 2018ءکے الیکشن میں اپنے انتخابی منشور میں اس نکتے کو شامل کیا کہ بلوچستان میں عشروںسے آباد سیٹلرز کو قومی دائرے میں شامل کرکے لوکل قرار دیا جائے انہوںنے کہاکہ کوئٹہ شہر مختلف مذاہب، برداریوں کا گلدستہ ہے ، اور ووٹ ہماری قسمت بدلے گااس کیلئے کوئٹہ شہر کے لوگ ایک ایساءفیصلہ کریں تاکہ 8 فروری کے انتخابات کے بعد بننے والی پارلیمنٹ ہماری آئندہ نسلوں کا فیصلہ کرے نالیاں نہ بنائے اٹھارویں ترمیم کے بعداسمبلیوں کا کام پالیساں بنانا ہے نہ کہ نالیاں بنانا ہے،انہوںنے کوئٹہ شہر کے شہریوں کو مخلصانہ انتخابی مہم پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح سے نوجوان، بزگ، خواتین گھر گھر جاکر لوگوں میں ووٹ کی اہمیت کو اجاگر کررہے ہیں وہ خراج تحسین کے لاحق ہے۔
0 تبصرے