کمشنر کوئٹہ ڈویژن کا بلوچستان کی عوام کے لیے پیغام balochistan Voi

 کمشنر کوئٹہ ڈویژن کا بلوچستان کی عوام کے لیے پیغام

کمشنر آفس کا مقصد شہریوں کو عوامی خدمات کی موثر فراہمی ہے جس میں شکایات کے بروقت ازالہ پر زور دیا جاتا ہے۔ ہم حکومتی پالیسی پر عملدرآمد اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں لاپرواہی کو برداشت نہ کرنے کے ساتھ اپنے تمام  متعلقہ محکموں سے مکمل تعاون کرتے ہیں۔ ضلعی اور ڈویژنل انتظامیہ نے زمین کے عوام کی خدمت میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے اور عوام کو معیاری زندگی کی فراہمی کے لیے کوشاں ہے۔

کمشنر کوئٹہ ڈویژن محمد حمزہ شفقات نے ضلع کوئٹہ کی ٹاؤن پلاننگ کے حوالے سے بلوچستان ڈیویلپمنٹ فورم کے ساتھ میٹنگ کی۔

مندرجہ ذیل فیصلے کیے گئے ہیں:-

پٹیل روڈ پر کمرشل عمارتوں کو سیل کیا جائے گا۔

●پانی کے ٹینکرز کو 1200 روپے سے زیادہ میں فروخت کرنا بند کیا جائے۔

●صفائی مہم

● درخت لگانا

● جناح روڈ سے ٹیکس کی وصولی

● لوہے کے ٹینکر پر پانی فروخت نہ کیا جائے اس کے بجائے پلاسٹک کا استعمال کیا جائے۔

●پلاسٹک کے تھیلوں پر پابندی عائد کی جائے

۔


بلوچستان ڈیویلپمنٹ فورم چیئرمین جانان خان

 کی قیادت میں اج سیکنڈ میٹنگ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کے ساتھ منعقد کی گئی جس میں چیئرمین جان خان سیکرٹری اطلاعات ملک شعیب علی اعوان اور ایمل خان اچکزئی نے شرکت کی ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کو بلوچستان ڈیولپمنٹ فورم کی طرف سے  تجاویز پیش کی گئی پیش کردہ تجاویز میں پرائس کنٹرول کمیٹی کے حوالے سے بات چیت کی گئی بلوچستان ڈیویلپمنٹ فورم کی طرف سے یہ کہا گیا کہ پرائس کنٹرول کمیٹی اور بلوچستان ڈیویلپمنٹ فورم کو مل کر اس مسئلے کو حل کرنے کی ضرورت ہے جس میں بلوچستان ڈیولپمنٹ فورم نے والنٹیرلی ایک کمیٹی جو کہ ڈی سی صاحب کی کمیٹی کے ساتھ تشکیل دینے کو کہا تاکہ بلوچستان ڈیویلپمنٹ فارم کے والنٹیئر ممبرز پرائس کنٹرول کمیٹی کے ممبرز کے ساتھ مل کر اشیاء خردونوش کی ذخیرہ اندوزی کے ساتھ ساتھ خود ساختہ مہنگائی پر کنٹرول پا سکیں بلوچستان ڈیولپمنٹ فورم کے والنٹیئر ممبر جو کہ بلوچستان کے ہر گلی کوچے کے مسائل سے بخوبی واقف ہیں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے بلوچستان ڈیویلپمنٹ فورم کے اس اقدام کو خوب سراہا اور بلوچستان ڈیویلپمنٹ فورم کے چیئرمین جانان خان  سے والنٹیئر ممبر کے نام  تجویز کرنے کو کہا۔اور ساتھ ہی ساتھ ایرانی پیٹرول کے حوالے سے ڈپٹی کمشنر کو اگاہی دی گئی کہ بلوچستان میں ہر جگہ ایرانی پٹرول کی فروخت عام ہے اور اس سے کہیں نہ کہیں غریب عوام کو فائدہ پہنچ رہا ہے مگر بڑھتی ہوئی مہنگائی سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ایرانی پیٹرول اور پاکستانی پیٹرول میں بھی اب صرف 20 روپے کا فرق رہ گیا ہے کمشنر کوئٹہ کو ایرانی پیٹرول تفتان سے براستہ مستونگ پونچ اور اس کے بعد کوئٹہ پہنچ تک کی تمام معلومات فراہم کی گئی اور انہیں بتایا گیا کہ یہ پٹرول مستونگ تک 95 روپے کا سمگل ہو کر اتا ہے فردر مستونگ سے کوئٹہ تک یہ 108 روپے کا پڑتا ہے اور اگے کے اخراجات وغیرہ ڈال کر یہ پیٹرول عوام کو اج سے 8 مہینے پہلے تک 130 140 روپے کا فراہم کیا جاتا رہا ہے مگر اب پاکستانی پیٹرول اور دیگر چیزوں پر مہنگائی سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ایرانی پیٹرول بھی 280 روپے کا فروخت کیا جا رہا ہے جبکہ ایرانی پیٹرول فروخت کرنے والوں کو اج بھی بچت وہی 30 سے 40 روپے ہے مگر اب اس میں جو 70 80 روپے کا اضافہ ہے وہ دراصل اس طرح کھلے عام ایرانی پیٹرول بیچنے والے جن سے اجازت لے کر ایرانی پٹرول بیچ رہے ہیں انہیں ہر ہفتے کا بتا دینا پڑتا ہے یعنی کہ اب کھلے عام 60 70 روپے متعلقہ تھانوں میں جا رہے ہیں جس کی وجہ سے یہ بوجھ بھی عوام پر پڑ رہا ہے اور اس بات کا واضح ثبوت یہ ہے کہ بلوچستان میں پچھلے ایک سال میں کسی بھی روڈ پر جتنی پرچون کی دکانیں ہیں اس سے زیادہ ایرانی پیٹرول فروخت کرنے والوں کی دکانیں ہیں اور اس طرح کھلے عام ایرانی پٹرول کی دکانیں جو چلائی جا رہی ہیں ان کی اس طرح کھلے عام اجازت اس بات کا واضح ثبوت ہے تو ڈی سی صاحب سے درخواست کی گئی کہ یہ اوپر کی بھتہ خوری ختم کر کے اس غریب عوام کو اس مد میں ریلیف دیں کہ وہ ایرانی پٹرول 180 روپے تک فروخت کیا جائے۔ڈی سی صاحب نے اس بات پر بھی یقین دہانی کرائی اور  اس پر ایک اور میٹنگ کرنے کو کہا اور اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ انشاءاللہ غریب عوام کو جس بھی مد میں ہمارے ہاتھوں فائدہ پہنچے ہم اس کے لیے تیار ہیں۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

کوئٹہ میں بے روزگاری اور حالات سے تنگ ا کر ایک اور 36 سالہ نوجوان نے خود کشی کر لی

بلوچستان کی آواز کو بڑھانا آگاہی کے لیے ڈیجیٹل میڈیا کو فروغ دینا

نازیبا ویڈیوز بناکر اہل خانہ کو ہراساں کر نے والی 2 گھریلو خواتین ملازم گرفتار