سوات میں سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکے سے 15 ہلاک یہ دہشتگردی کا واقعہ نہیں پولیس

 سوات میں سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکے سے 15 ہلاک: یہ دہشتگردی کا واقعہ نہیں، پولیس

سی ٹی ڈی

سوات: کبل دھماکے کے حوالے سے اب تک ہم کیا جانتے ہیں؟

سوات میں ریسکیو کے ادارے کے حکام کا کہنا ہے کہ کبل میں سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکے سے پولیس اہلکاروں سمیت 

15 افراد ہلاک جبکہ 40 زخمی ہوئے ہیں۔ ڈی پی او سوات کے مطابق تھانے میں موجود دھماکہ خیز مواد شارٹ سرکٹ کی وجہ 

سے پھٹا۔

پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے سوات کے علاقے کبل میں ہونے والے دھماکے کے حوالے سے تحقیقات 

کی جا رہی ہیں اور جیسے ہی سکیورٹی ادارے کسی نتیجے پر پہنچتے ہیں، اس بارے میں عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔

شہباز شریف کی جانب سے یہ وضاحت ان کے اس ٹویٹ کے بعد سامنے آئی ہے جس میں انھوں نے اس دھماکے کو ’خودکش حملہ‘ قرار دیا تھا۔

خیال رہے کہ تاحال کسی بھی کالعدم شدت پسند گروہ کی جانب سے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی اور گذشتہ سوات پولیس نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ یہ دہشت گردی نہیں بلکہ یہ واقعہ ممکنہ طور پر اسلحہ ڈیپو میں بلاسٹنگ کے باعث پیش آیا ہے۔

کبل سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکہ دہشت گردی نہیں، پولیس

سوات پولیس کا کہنا ہے کہ کبل کے سی ٹی ڈی تھانے میں ہونے والا دھماکہ دہشت گردی کی وجہ سے نہیں ہوا۔

ڈی آئی جی مالا کنڈ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’سی ٹی ڈی کے پرانے آفس میں دھماکہ ہوا لیکن 

ہمیں فی الحال دہشت گردی کا عنصر نہیں ملا۔ ‘ان کا کہنا تھا کہ ’ایک پرانی کوت میں اسلحہ پڑا ہوا تھا، وہاں شاید 

بلاسٹنگہوئی۔‘انھوں نے بتایا کہ اس دھماکے میں چار سویلین بھی ہلاک ہوئے۔اس سے قبل ڈی پی او سوات 

کا کہنا تھا کہ کبل میں دھماکہ دہشت گردی نہیں بلکہ سی ٹی ڈی تھانہ میں موجود دھماکہ خیز مواد بجلی شارٹ سرکٹ 

کی وجہ سے پھٹا۔انھوں نے بتایا کہ بم ڈسپوزل سکواڈ کے مطابق باہر سے کسی قسم کی دہشت گردی یا حملہ کے 

شواہد نہیں ملے۔ان کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی تھانہ کے تین منزلہ عمارت میں تقریباً پچاس اہلکار موجود تھے۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

کوئٹہ میں بے روزگاری اور حالات سے تنگ ا کر ایک اور 36 سالہ نوجوان نے خود کشی کر لی

بلوچستان کی آواز کو بڑھانا آگاہی کے لیے ڈیجیٹل میڈیا کو فروغ دینا

نازیبا ویڈیوز بناکر اہل خانہ کو ہراساں کر نے والی 2 گھریلو خواتین ملازم گرفتار