ڈی جی آئی ایس پی آر میڈیا ٹاکBalochistan Voi
(ڈی جی آئی ایس پی آر میڈیا ٹاک)
فوج ایک قومی ادارہ ہے اس کا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیںہم کسی خاص سیاسی جماعتوں یا نظریے کے طرف دار نہیں،
Balochistan Voi
فروری 2019 کی طرح اپنے ملک کا دفاع کر سکتے ہیں کشمیر بھارت کا کبھی اٹوٹ انگ نہیں رہا۔ ضرورت پڑی تو جنگ بھارت کےگھرتک لےجائیں گے۔بھارت کی سیاست میں پاکستان کی اپنی اہمیت ہے۔ بھارت اپنے مسائل سے توجہ ہٹانےکےلیےپاکستان پرالزام تراشیاں کرتاہے۔ فالس فلیگ آپریشن کی باتیں اسی مقاصد کے لیے ہیں۔ بھارت ہمیشہ الزام تراشیاں کرتا رہے گا۔ گزشتہ 20سال سے افواج پاکستان دہشتگردی کےخلاف جنگ لڑرہی ہے۔ افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے بعد دہشتگردی میں اضافہ ہوا دہشت گرد چند ماہ سے بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں حالات خراب کرنے کی کوشش کررہے ہیں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کاپاکستان مخالف اینٹلی جنس ایجنسیوں سےتعلق ثابت ہو چکا ہےکراچی اور پشاور کے دو بڑے واقعات کے ماسٹر مائنڈز پکڑے جا چکے ہیں۔دہشتگردوں کیخلاف مقابلوں میں اب تک 137 فوجی جوان اور افسران شہید جبکہ 117 زخمی ہو چکے ہیں دہشتگردی کےخلاف جنگ میں افواج اورسیکیورٹی اداروں نےبڑھ چڑھ کرکرداراداکیا۔ کےپی پولیس کی قربانیاں کسی سےڈھکی چھپی نہیں ہیں۔ کےپی پولیس کی استعدادکارمیں بہتری لارہے ہیںپولیس کو ویسے ہی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے فوج پولیس کی تربیت کیلئے ان کے ساتھ ہے، ہر روز پاک فوج 70 کے قریب انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کرتی ہےپاک افغان بارڈر پر باڑ لگانے کا کام 98 فیصد جبکہ پاک ایران بارڈر پر باڑ لگانے کا کام 85 فیصد مکمل ہوچکا ہے۔ مغربی بارڈر پر 3141 کلومیٹر پر باڑلگائی جارہی ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان اورچین کےتعلقات کی تاریخی اہمیت ہے۔ دونوں ملکوں کے تاریخی اوردیرینہ تعلقات ہیں۔ آرمی چیف کےدورہ چین میں تمام پہلووں پربات چیت ہوگی۔
تبصرے