Ticker

6/recent/ticker-posts

Ad Code

Responsive Advertisement

دکی میں خسرہ کی وباء نے 4 بچوں کی جان لے لی سینکڑوں متاثربلوچستانvoi

 دکی میں خسرہ کی وباء نے 4 بچوں کی جان لے لی سینکڑوں متاثر

dukii problam

دکی: بلوچستان کے علاقےدکی میں خسرے کی وبا نے 4 بچوں کی جان لے لی اور سینکڑوں افراد متاثر ہوگئے۔ ڈکی اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) نے خسرہ پھیلنے کے نتیجے میں چار بچوں کی موت کی تصدیق کی ہے۔خسرہ کے پھیلنے کے نتیجے میں۔ ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر جوہر شادوزئی نے دعویٰ کیا کہ "بچوں کے والدین نے اپنے بچوں کو قطرے پلانے سے انکار کر دیا تھا۔" کچھ لواحقین نے محکمہ صحت پر الزام لگایا کہ وہ بچوں کو بروقت ویکسین فراہم کرنے میں ناکام رہے "جب ہمارے بچے مر گئے تو ٹیمیں آئیں"، عبداللہ، چار بچوں کے رشتہ داروں میں سے ایک جو اس وبا کی وجہ سے مر گئے تھے۔حبیب قلعہ اور ضلع کے دیگر متاثرہ علاقوں میں میڈیکل ٹیمیں بھیج دی گئیں۔ مسٹر شدوزئی نے بتایا کہ اب تک 242 بچوں کو ٹیکے لگائے گئے ہیں اور انہیں ادویات فراہم کی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع بھر میں انسداد خسرہ مہم بھی شروع کی گئی ہے تاکہ ہر بچے کی ویکسینیشن کو یقینی بنایا جا سکے۔ تاہم عبداللہ نے اس سے اتفاق نہیں کیا اور کہا کہ بچوں کی موت کے بعد اہلکار حرکت میں آئے۔معمول کے حفاظتی ٹیکوں کے گرتے ہوئے تناسب کی وجہ سے بلوچستان بھر میں ہزاروں بچوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔ 6 ماہ سے 15 سال کی عمر کے بچے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں، خاص طور پر ان کمیونٹیز میں جو ویکسینیشن پر یقین نہیں رکھتے۔ دائمی انکار اور دیہی بلوچستان میں ناقص طبی سہولیات بچوں کی بڑھتی ہوئی اموات کی بنیادی وجوہات میں سے ایک ہیں۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے