سوراب زیرو پوائنٹ کے مقام پر کوہٹہ کراچی قومی شاہراہ کو ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند کردیا گیا ہے۔
سوراب.) خضدار زہری سے تعلق رکھنے والے 9 لاپتہ افراد کے لواحقین نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کرتے ہوئے سوراب سی پیک زیرو پوائنٹ کو ہر قسم کی آمد و رفت کے لیے بند کر دیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ جب تک ان کے پیاروں کی بازیابی کے لیے عملی اقدامات نہیں کیے جاتے، احتجاج کا سلسلہ جاری رہے گا۔اس بندش کے باعث مسافروں اور تجارتی نقل و حمل کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ مظاہرین کا مؤقف ہے کہ جب تک ان کے مسائل حل نہیں ہوتے، وہ اپنی آواز بلند کرتے رہیں گے۔مذکورہ افراد میں مجیب الرحمن بوبک ولد محمد انور 9 جنوری، عتیق الرحمن بوبک ولد عبد القادر 13 جنوری ملگزار خضدار، محمد حیات مٹازئی ولد محمد عمر 18 فروری زھری ڈاک رحیم آبا، حافظ سراج احمد پندرانی ولد دین محمد – نورگامہ زھری، ذاہد احمد ولد عبدالحمید موسیانی 10 اکتوبر 2022، سردار دودا خان اسٹیڈیم زھری، یاسر احمد ولد گل محمد موسیانی 5 جون 2023، علاقہ بلبل زھری، زکریا ولد سعد اللہ 30 اگست 2021، پنجگور، نوید احمد ولد عبد الرشید موسیانی 29 اپریل 2023، پیر عمر خضدار کے مقام پر ویگن سے اتارا گیا، محمد شفیق ولد محمد حیات 31 اگست 2022، گدان ہوٹل زھری سے جبری گمشدگی کا نشانہ بنے تھے۔
0 تبصرے