صحافی شاکر اعوان کی بازیابی کے لئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق شاکر اعوان کی والدہ شہناز بیگم نے اظہر صدیق ایڈووکیٹ کے توسط سے درخواست دائر کی، دائر درخواست میں ایف آئی اے، پنجاب حکومت، پولیس سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار نے مؤقف اپنایا ہے کہ گزشتہ رات ایف آئی اے اور نامعلوم افراد نے شاکر اعوان کو گھر سے اغوا کیا، شاکر اعوان کو تاحال کسی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا، شاکر اعوان کے خلاف تاحال کسی مقدمے کے اندراج کے حوالے سے بھی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں، اس لیے استدعا ہے کہ عدالت صحافی شاکر اعوان کی بازیابی کا حکم دے، شاکر اعوان کو بازیاب کروا کر عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا جائے۔
بتایا جارہا ہے کہ لاہور سے صحافی اور سینئر کورٹ رپورٹر شاکر محمود اعوان کو گزشتہ رات ایف آئی اے اہلکاروں سمیت درجنوں نامعلوم افراد نے ان کے گھر سے اغوا کیا، انہوں نے سی سی ٹی وی کیمرے توڑ دیئے اور موبائل فون سمیت دیگر قیمتی اشیاء بھی ضبط کرلیں۔ اسی طرح معروف صحافی مطیع اللہ جان کو اسلام آباد کے پمز ہسپتال کی پارکنگ سے نامعلوم افراد نے مبینہ طور پر اغوا کر لیا، مطیع اللہ جان کے بیٹے سمیت اسلام آباد کے کئی صحافیوں نے مطیع اللہ جان کے اغواء کی اطلاع دی، اس حوالے سے مطیع اللہ جان کے بیٹے عبدالرزاق نے بتایا کہ ان کے والد کو پمز کی پارکنگ سے نامعلوم اغوا کاروں نے سینئر کورٹ رپورٹر ثاقب بشیر کے ہمراہ نامعلوم گاڑی میں اغوا کیا تاہم ثاقب بشیر کو کچھ ہی دیر بعد چھوڑ دیا گیا، ثاقب بشیر کو کہا آپ کا مسئلہ نہیں مطیع اللہ جان کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’نامعلوم گاڑیوں میں سوار نامعلوم افراد نے اپنا کوئی تعارف نہیں کرایا کہ پولیس سے ہیں یا رینجرز سے ہیں یا کوئی اور ہیں، میں مطالبہ کرتا ہوں میرے والد کو فوری طور پر چھوڑ دیا جائے اور ان کے اہل خانہ کو فوری طور پر ان کے ٹھکانے کے بارے میں مطلع کیا جائے‘، بعد ازاں اطلاعات ملیں کہ مطیع اللہ جان اسلام اباد کے مارگلہ پولیس سٹیشن میں موجود ہیں
۔
0 تبصرے