سوات مدین میں مبینہ قرآن کی بے حرمتی پر مشتعل ہجوم نے ایک شخص کو قتل کر دیا، ڈی پی او
پولیس نے بتایا کہ جمعرات کی رات خیبر پختونخواہ کے ضلع سوات کے علاقے مدین میں قرآن پاک کی مبینہ بے حرمتی پر ہجوم کے ہاتھوں ایک شخص ہلاک ہو گیا۔
سوات کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) ڈاکٹر زاہد اللہ خان کے مطابق، بدامنی میں آٹھ افراد زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس نے مبینہ بے حرمتی کے واقعے کے مشتبہ شخص کو تھانے منتقل کیا تھا لیکن ایک مشتعل ہجوم نے "پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا اور مشتبہ شخص کو لے گئے"۔
ڈی پی او نے کہا کہ "لوگوں نے تھانے اور ایک موبائل گاڑی کو آگ لگا دی،" انہوں نے مزید کہا کہ مشتبہ شخص کو "آگ لگا دی گئی"۔ مزید تفصیلات کا انتظار ہے جبکہ تفتیش جاری ہے۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ ایک ہجوم سڑک کے بیچوں بیچ ایک لاش کو آگ لگا رہا ہے اور ساتھ ہی ایک پولیس اسٹیشن کے باہر بڑی تعداد میں لوگ جمع ہیں۔
ڈی پی او خان نے کہا کہ مدین میں پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے اور وہ کشیدہ صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہے۔
مدین کالام، بحرین اور دیگر مقامات کے علاوہ وادی سوات کے مشہور سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے۔ یہ صوبائی دارالحکومت پشاور سے تقریباً 245 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
پی ٹی آئی کی جانب سے پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کے پی کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے "بدقسمتی" واقعے کا نوٹس لیا اور اس معاملے پر صوبائی پولیس چیف سے رابطہ کیا۔
رپورٹ طلب کرتے ہوئے انہوں نے پولیس چیف کو صورتحال پر قابو پانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کا حکم دیا۔ وزیراعلیٰ نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے لوگوں سے پرامن رہنے کی اپیل کی۔
مدین، سوات کے نجی ہوٹل میں رہائش پذیر سیالکوٹی سیاح محمد اسماعیل ولد قمر عزیز کی ویٹر سے تکرار ہوتی ہے۔
0 تبصرے