ہرنائی: زرغون شابان پکنک پوائنٹ سے اغوا ہونے والے 10 افراد کا تاحال پتہ نہ لگ سکا
اغوا ہونے والوں میں چار کا تعلق سرکی روڈکوئٹہ اور دو کا تعلق ملتان سے ہے جو کزن ہیں، سیکورٹی فورسز ٗ لیویز اور پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا
لیویز ذرائع کے مطابق عید کی چھٹیوں کے باعث کوئٹہ سمیت صوبے کے مختلف اضلاع سے سینکڑوں افراد پکنک منانے کیلئے زرغون شابان پکنک پوانٹ ہرنائی کے قریب عید کے تیسرے روز پکنک منا رہے تھےشام کو 40 سے زائد مسلح افراد قریبی پہاڑ سے پکنک پوائنٹ پر ائے اور آتے ہی پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر وہاں موجود تمام افراد کو ایک جگہ جمع کر کے ان کے شناحتی کارڈ چیک کرنے کے بعد دس افراد کو اغوا کر کے لے گئے
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ پکنک پوائنٹ پر انتہائی رش تھا ہر طرف لوگ کھانے پکا رہے تھے میوزیک بھی سن رہے تھے اور علاقائی رقص بھی کیا جا رہا تھا کہ اسی دوران تین درجن سے زائد مسلح افراد آئے اور آتے ہی ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے پکنک منانے والوں کو ایک جگہ کھڑے ہونے کو کہا عینی شاہد نے بتایا کہ وہاں موجود مقامی افراد نے مسلح افراد سے بات کرنے کی کوشش کی تاہم انہوں نے کوئی بات نہیں سنی اور سب کے شناختی کارڈ چیک کئے اور 14افراد کو ایک طرف کھڑا کر دیا اور مسلح افراد نےدیگر پکنک منانے والوں کے ساتھ بیٹھ کر کھانا بھی کھایا اور بعد میں 14افراد کو اپنے ساتھ لے گئے
جبکہ چار افراد کو کچھ فاصلے پر لے جا کر چھوڑ دیا ذرائع نے بتایا کہ ہرنانی کے علاقے طارق آباد ریسٹ ہائوس کے قریب زرغون شابان پکنک پوائنٹ سے اغوا ہونے والے کوئٹہ کے علاقے سرکی روڈ انور کاسی ٹائون کے چھ نوجوانوں ریلوے آئی ٹی برانچ کا کلرک رضا ولد شیخ منصور رضا ٗ تین بھائی فرمان ولد شاہ رضا ٗ ریحان ولد شاہ رضا ٗ حسن ولد شاہ رضا ملتان سے آئے ہوئے اپنے کزن جو بھائی ہے حارث اور حمزہ ولد رفیع تین موٹرسائیکلوں پر پکنک منانے گئے تھے
لیویز ذرائع نے بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملنے پر سیکورٹی فورسز ٗ لیویز اور پولیس نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے کر وہاں موجود افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا اور مغویوں کی بازیابی کیلئے سرچ اپریشن شروع کر دیا گیا ہے
0 تبصرے