کیا آپ جانتے ہیں قومی اسمبلی کے ایک اجلاس کا خرچہ
عوام کے ووٹوں سے منتخب ہونے والے منتخب نمائندے ملک اور اس کے شہریوں کی خدمت کے عزم کے ساتھ اسمبلیوں میں جاتے ہیں جہاں عوامی مسائل کے حل کے لیے قوانین بنائے جاتے ہیں۔
تاہم، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے اراکین پر ایک ہی اجلاس کے لیے اہم اخراجات کیے جاتے ہیں، بشمول ان کے سفری الاؤنس، پروٹوکول اور دیگر ضروریات۔
اس پانچ سالہ رپورٹ پر غور کرتے ہوئے اگر ہم حالیہ سات روزہ اجلاس کے اخراجات کا تخمینہ لگائیں تو یہ لاگت کم از کم 465 ملین روپے بنتی ہے۔
پلڈاٹ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں کے دوران قومی اسمبلی نے فی ایم این اے 20.5 ملین روپے خرچ کیے۔
یہ رقم ان ارکان پر بیٹھ کر اپنی سیاسی جماعتوں کے بارے میں بات کرنے پر نہیں بلکہ عوام کی بھلائی کے لیے سوچنے اور عمل کرنے پر خرچ ہوتی ہے۔
گزشتہ پانچ سالوں میں قومی اسمبلی میں 105 مرتبہ کورم کا مسئلہ دیکھا گیا جس کے نتیجے میں کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے 72 اجلاس ملتوی ہوئے۔
0 تبصرے