Ticker

6/recent/ticker-posts

Ad Code

کوئٹہ میں افغان تارکین وطن گھریلو سامان کتنے میں فروخت کر رہے ہیں بلوچستان Voi

 کوئٹہ میں افغان تارکین وطن گھریلو سامان کتنے میں فروخت کر رہے ہیں

Balochistan voi news desk 

کوئٹہ میں افغان تارکین وطن گھریلو سامان کتنے میں فروخت کر رہے ہیں


حکومت پاکستان نے ملک بھر میں غیرقانونی طور پر مقیم افغان تاریکین وطن پر ڈیڈ لائن کے بعد کریک ڈاؤن سخت کر دیا ہے جس کے نتائج انا شروع ہو چکے ہیں۔

پاکستان میں طویل مہمان نوازی کے بعد غیرقانونی طور پر مقیم افغان باشندے پاک افغان سرحدی علاقوں سے اپنے ملک واپس جا رہے ہیں۔

عرصہ دراز سے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں رہنے والے افغان شہریوں نے کاروبار سمیت رہائش کے لیے مکمل انتظام کر رکھا تھا۔ تاہم حکومتی فیصلے کے بعد بلوچستان میں غیرقانونی طور پر مقیم افغان تارکین وطن اب اپنے زیر استعمال سامان فروخت کرنے پر مجبور ہیں

بلوچستان voi سے بات کرتے ہوئے نواں کلی کے رہائشی محمد وقاص نے بتایا کہ علاقہ میں کئی سال سے بڑے پیمانے پر افغان باشندے رہائش پذیر تھے جنہوں نے اپنی سہولت کے لیے گھریلو سامان بنا رکھا تھا جسے اب وہ اپنی واپسی سے قبل کوڑیوں کے دام فروخت کرنے پر مجبور ہیں۔

محمد وقاص بتاتے ہیں کہ انہوں نے چند روز قبل غیرقانونی طور پر مقیم ایک افغان شہری سے 10 ہزار کے عوض موٹر سائیکل خریدی۔

ایک افغان شہری نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بلوچستان Voi نیوز کو بتایا کہ 40 سال کوئٹہ میں گزارنے کے بعد اب افغانستان میں رہنا بہت مشکل ہے۔ انہوں نے کہا، ’ہم نے یہاں دوست بنائے، کاروبار کھڑا کیا اور ایک مکمل گھر تشکیل دیا لیکن اب سب کچھ کم داموں بیچ کر واپس افغانستان جانا پڑ رہا ہے‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’ایک ماہ کی ڈیڈ لائن بہت کم تھی، اس قلیل عرصہ میں اپنا سامان فروخت کرنے میں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جو چیز ہم نے لاکھوں روپے میں خریدی تھی اسے 6 ہزار روپے میں فروخت کردیا ہے، برسوں لگا کر اپنا کاروبار یہاں بنایا لیکن سارا سامان نیلامی میں چند پیسوں کے عوض بیچ دیا ہے۔‘

ایک اور افغان باشندے اخلاق خان نے  بلوچستان voi نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا، ’کوئٹہ میں گزشتہ 40 سال سے دہاڑی دار رہا، یہاں محنت مزدوری کرکے اپنا گھر بنایا، ایک ایک روپیہ جوڑ کر گھریلو استعمال کا سامان خریدا لیکن اب جاتے ہوئے سامان ساتھ لے جانا میرے لیے ممکن نہیں تھا جس کی وجہ سے سامان میں شامل قالین، پلنگ، بستر اور کرسیوں سمیت دیگر اشیا 80 ہزار روپے میں فروخت کردی ہیں۔‘

کوئٹہ سمیت بلوچستان کے کئی علاقوں میں افغان تارکین وطن اپنا سامان فروخت کر رہے ہیں، ایسے میں لوگ ان تارکین وطن کی مجبوری کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یہ سامان کوڑیوں کے بھاؤ خرید رہے ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے