امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن ایک غیر طے شدہ دورے پر بغداد پہنچے
عراقی وزیر اعظم محمد شیعہ السوڈانی نے بغداد میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کا استقبال کیا اور غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی قبضے کی جارحیت کے حوالے سے عراق کے موقف کی توثیق کی۔
امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن ایک غیر طے شدہ دورے پر بغداد پہنچے وہ بین الاقوامی ہوائی اڈے سے نہیں بلکہ بغداد کے گرین زون میں واقع امریکی سفارت خانے سے اترے اور روانہ ہوئے۔
اسے ایک ہیوی پلیٹ کیریئر پہنے ہوئے دیکھا گیا تھا جو چھریوں اور اسالٹ رائفل کے راؤنڈز سے حفاظت کے لیے استعمال ہوتا تھا۔
عراقی وزیر اعظم محمد شیعہ السوڈانی نے بغداد میں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن سے ملاقات کی جہاں انہوں نے بلنکن کو بتایا کہ "ہم غزہ کے خلاف صہیونی جارحیت کو مسترد کرتے ہیں اور انسانی تباہی سے بچنے کے لیے فوری جنگ بندی اور [رفح بارڈر] کراسنگ کو کھولنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ "
السودانی نے مزید کہا کہ "بین الاقوامی برادری کو اسرائیلی افواج کی طرف سے معصوم خواتین اور بچوں کے خلاف کیے جانے والے قتل عام کے حوالے سے اپنی ذمہ داری ادا کرنی چاہیے۔"
بدلے میں، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ امریکہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے سخت محنت کر رہا ہے کہ غزہ میں تنازعہ پھیلنے نہ پائے، یہ دعویٰ کرتے ہوئے "امریکی اہلکاروں کو دھمکیوں کے بارے میں ایک واضح پیغام بھیجنا ضروری تھا: ایسا نہ کریں۔"
ہم ایران کے ساتھ تنازعہ نہیں چاہتے۔ ہم نے اسے بہت واضح کر دیا ہے۔ لیکن ہم اپنے اہلکاروں کی حفاظت کے لیے جو ضروری ہوگا وہ کریں گے، خواہ وہ فوجی ہوں یا سویلین،‘‘ انہوں نے بغداد میں وزیراعظم محمد شیعہ السوڈانی سے ملاقات کے بعد کہا۔
0 تبصرے