مصنوعی مٹھاس کن امراض کا سبب بن سکتی ہے
چینی کی جگہ مصنوعی مٹھاس جو آپ کے جسم کے لیے ’کڑوی‘ ثابت ہو سکتی ہے پاکستان اور انڈیا میں مہمانوں کی تواضع کے لیے چائے یا پانی پوچھنا عام ہے۔ اگر مہمان شربت یا لسی کے بجائے چائے پینا چاہے تو دوسرا سوال چائے میں چینی کی مقدار کے بارے میں پوچھا جاتا ہے۔ جس کے جواب میں کہا جا سکتا ہے کہ چینی کم، زیادہ یا بالکل نہ ڈالیں۔ آپ نے اکثر مہمانوں کو یہ کہتے بھی سنا ہوگا کہ ’میں نے صحت کی وجوہات کی بنا پر چینی کا استعمال بالکل ترک کر دیا ہے۔ آج کل میں اپنی چائے یا کافی میں صرف شوگر فری مٹھاس یا سویٹنر استعمال کرتا ہوں۔‘ لیکن اگر آپ سوچتے ہیں کہ چینی کو ختم کرنا اور شوگر فری یا مصنوعی مٹھاس استعمال کرنے سے آپ کا وزن کم ہو جائے گا یا آپ خود کو تندرست اور صحت مند محسوس کریں گے تو جان لیں کہ ایسا نہیں کیونکہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے انکشاف کیا ہے کہ شوگر فری مٹھاس کا استعمال ’مہلک‘ بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔ اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اپنے رہنما اصول میں بنا چینی کے مصنوعی مٹھاس یا سویٹنرز (این ایس ایس) کا استعمال نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ این ایس ایس ایسے مادوں کو...