اعظم سواتی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
اسلام آباد:
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے جمعرات کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اعظم سواتی کو سینئر فوجی حکام کے خلاف 'متنازع' ٹویٹس سے متعلق کیس میں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (FIA) نے چار روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے سے قبل جوڈیشل مجسٹریٹ محمد شبیر بھٹی کی عدالت میں جوڈیشل ریمانڈ کی درخواست دائر کی تھی۔
آج سماعت کے دوران جوڈیشل مجسٹریٹ نے ایف آئی اے کی درخواست منظور کرتے ہوئے اعظم سواتی کو 15 دسمبر کو پیش ہونے کی ہدایت کی۔
سواتی کو اس ہفتے کے شروع میں ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ اسلام آباد نے چک شہزاد میں واقع ان کے فارم ہاؤس پر چھاپے کے بعد دوسری بار حراست میں لیا گیا تھا جس میں مبینہ طور پر سینئر فوجی حکام کے خلاف ٹویٹ کیا گیا تھا۔
سواتی کے خلاف ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے 26 نومبر کو ایک ایف آئی آر درج کی تھی، جس کی ایک کاپی بلوچستان وائس کے پاس موجود ہے، ان 'متنازعہ' ٹویٹس پر جو انھوں نے حال ہی میں پوسٹ کیے تھے، مبینہ طور پر سرکاری اہلکاروں کے خلاف، بشمول آرمی چیف ( COAS)۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما نے ریاستی اداروں بشمول آرمی چیف کے خلاف "بدنام عزائم اور مذموم عزائم کے ساتھ" "خوفناک ٹویٹس کی انتہائی مکروہ مہم" شروع کی تھی۔
یہ دوسرا موقع ہے جب پی ٹی آئی کے سینیٹر کو حراست میں لیا گیا ہے۔
اس سے قبل، سواتی کو ایجنسی کے سائبر کرائم یونٹ نے 13 اکتوبر کو آرمی چیف سمیت ریاستی اداروں کے خلاف مبینہ طور پر ’متنازع دعوے‘ کرنے پر حراست میں لیا تھا۔
تقریباً 10 دن بعد، اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے سواتی کی 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے پر بعد از گرفتاری ضمانت منظور کر لی۔
0 تبصرے