Ticker

6/recent/ticker-posts

Ad Code

گیس کے ذخائر 10% سالانہ شرح سے ختم، سردیوں میں لوڈشیڈنگ ہوگی Balochistan voi news Desk

گیس کے ذخائر 10% سالانہ شرح سے ختم، سردیوں میں لوڈشیڈنگ ہوگی

https://balochistanvoice88.blogspot.com/ 


 کراچی ( بلوچستان وائس) سوئی سدرن گیس صنعتی شعبے کو گیس کی فراہمی معطل کرنے کے حوالے سے

میڈیا میں گردش کرنے والی گمراہ کن خبروں پر واضح طور پر وضاحت کرتے ہوے کہا کہ سوئی سدرن

صنعتوں کو گیس کی باقاعدہ کی جانے والی فراہمی بالکل بھی معطل نہیں کر رہا ہے


صنعتی صارفین کے نام ہمارے خطوط کی صنعتی اور تجارتی تنظیموں نے اپنے میڈیا بیانات کے ذریعے غلط

تشریح کی ہے

واضح رہے کہ سوئی سدرن نے ہر اس صنعتی صارف کو خطوط لکھے ہیں جو پاور جنریشن کے لیے گیس

استعمال کر رہے ہیں

جس میں واضح طور پر درج ہے کہ گیس کی فراہمی صرف بجلی کی پیداوار کے لیے بند کی جا رہی ہے نہ

کہ ان کے باقاعدہ استعمال کے لیے

طلب اور رسد کے فرق کے پیش نظر حکومت پاکستان کے گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کو نافذ کرتی ہے جس کے

تحت وہ گیس کی فراہمی میں گھریلو اور تجارتی شعبے کو اولین ترجیح دیتی ہے

خاص طور پر بلوچستان کے صارفین کو جہاں ماحول اور پانی کو گرم کرنے کی ضروریات کی وجہ سے

گیس کی طلب کئی گنا بڑھ جاتی ہے

یہ صورتحال اس حقیقت سے مزید پیچیدہ ہو گئی ہے

بیان کے مطابق ملک بھر میں گیس کے ذخائر 10% کی سالانہ شرح سے تیزی سے ختم ہو رہے ہیں جس سے

ادارے کے لائن پیک سسٹم پر مزید دباؤ پڑتا ہے

اور اس منصوبے کے تحت، تمام مقامی صنعتی صارفین کو بجلی کی پیداوار کے لیے انکے استعمال کے لیے

گیس کی فراہمی ساڑھے تین ماہ یعنی 15 نومبر 2022 سے 28 فروری 2023 تک معطل کی جا رہی ہے

برآمدی صنعتی صارفین کی بجلی کی پیداوار کے لیے گیس کی فراہمی میں 50 فیصد کمی بھی اسی مدت کے

لیے معطل کی جارہی ہے

یہ بندشیں سوئی سدرن گیس کمپنی اور ہر انفرادی صنعتی صارف کے درمیان پہلے سے دستخط شدہ معاہدے

کے مطابق ہیں

جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ، “ادارے کی طرف سے گیس کی فراہمی ‘جیسے اور جب دستیاب ہو’

کی بنیاد پر ہر سال مارچ سے نومبر کے دوران فراہم کی جائے گی

صارف پیداوار کے نقصان سے بچنے کے لیے متبادل انتظامات کرے گاکیونکہ جب مارچ سے نومبر کے

دوران گیس دستیاب نہیں ہوتی ہے

اور دسمبر سے فروری کے دوران بھی، اس دوران ادارہ ہر سال صنعتی صارفین کی گیس کی فراہمی کو ان

کی اپنی قیمت پر منقطع رکھے گا

اس انتظام سے حاصل ہونے والی گیس کو گھریلو صارفین کو فراہم کیا جائے گا

تاکہ وہ سردیوں کے موسم کے تناظر میں اپنی گیس کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کر سکیں

واضح رہے کہ اس طرح بچائے جانے والی گیس تقریباً 160 ایم ایم سی ایف ڈی کو بلوچستان کے صارفین کو

فراہم کیا جائے گا

جہاں انسانی جانوں کی بقا کے لیے اضافی گیس کی فراہمی ضروری ہے

کیونکہ گیس انسانی بقا کے لیے لائف لائن کا کام کرتی ہےسوئی سدرن اس معاملے پر ہم آہنگی کے لیے گیس

سے بجلی پیدا کرنے والے تمام صنعتی صارفین کے تعاون کا منتظر ہے

گیس کی بلاتعطل فراہمی کے ذریعے گھریلو صارفین کی بہتر خدمت کے لیے انکے تعاون کی توقع رکھتا ہے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے