گیس کے ذخائر 10% سالانہ شرح سے ختم، سردیوں میں لوڈشیڈنگ ہوگی
کراچی ( بلوچستان وائس) سوئی سدرن گیس صنعتی شعبے کو گیس کی فراہمی معطل کرنے کے حوالے سے
میڈیا میں گردش کرنے والی گمراہ کن خبروں پر واضح طور پر وضاحت کرتے ہوے کہا کہ سوئی سدرن
صنعتوں کو گیس کی باقاعدہ کی جانے والی فراہمی بالکل بھی معطل نہیں کر رہا ہے
صنعتی صارفین کے نام ہمارے خطوط کی صنعتی اور تجارتی تنظیموں نے اپنے میڈیا بیانات کے ذریعے غلط
تشریح کی ہے
واضح رہے کہ سوئی سدرن نے ہر اس صنعتی صارف کو خطوط لکھے ہیں جو پاور جنریشن کے لیے گیس
استعمال کر رہے ہیں
جس میں واضح طور پر درج ہے کہ گیس کی فراہمی صرف بجلی کی پیداوار کے لیے بند کی جا رہی ہے نہ
کہ ان کے باقاعدہ استعمال کے لیے
طلب اور رسد کے فرق کے پیش نظر حکومت پاکستان کے گیس لوڈ مینجمنٹ پلان کو نافذ کرتی ہے جس کے
خاص طور پر بلوچستان کے صارفین کو جہاں ماحول اور پانی کو گرم کرنے کی ضروریات کی وجہ سے
گیس کی طلب کئی گنا بڑھ جاتی ہے
یہ صورتحال اس حقیقت سے مزید پیچیدہ ہو گئی ہے
بیان کے مطابق ملک بھر میں گیس کے ذخائر 10% کی سالانہ شرح سے تیزی سے ختم ہو رہے ہیں جس سے
ادارے کے لائن پیک سسٹم پر مزید دباؤ پڑتا ہے
اور اس منصوبے کے تحت، تمام مقامی صنعتی صارفین کو بجلی کی پیداوار کے لیے انکے استعمال کے لیے
برآمدی صنعتی صارفین کی بجلی کی پیداوار کے لیے گیس کی فراہمی میں 50 فیصد کمی بھی اسی مدت کے
لیے معطل کی جارہی ہے
یہ بندشیں سوئی سدرن گیس کمپنی اور ہر انفرادی صنعتی صارف کے درمیان پہلے سے دستخط شدہ معاہدے
کے مطابق ہیں
جس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ، “ادارے کی طرف سے گیس کی فراہمی ‘جیسے اور جب دستیاب ہو’
کی بنیاد پر ہر سال مارچ سے نومبر کے دوران فراہم کی جائے گی
صارف پیداوار کے نقصان سے بچنے کے لیے متبادل انتظامات کرے گاکیونکہ جب مارچ سے نومبر کے
دوران گیس دستیاب نہیں ہوتی ہے
اور دسمبر سے فروری کے دوران بھی، اس دوران ادارہ ہر سال صنعتی صارفین کی گیس کی فراہمی کو ان
کی اپنی قیمت پر منقطع رکھے گا
اس انتظام سے حاصل ہونے والی گیس کو گھریلو صارفین کو فراہم کیا جائے گا
تاکہ وہ سردیوں کے موسم کے تناظر میں اپنی گیس کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کر سکیں
واضح رہے کہ اس طرح بچائے جانے والی گیس تقریباً 160 ایم ایم سی ایف ڈی کو بلوچستان کے صارفین کو
فراہم کیا جائے گا
جہاں انسانی جانوں کی بقا کے لیے اضافی گیس کی فراہمی ضروری ہے
کیونکہ گیس انسانی بقا کے لیے لائف لائن کا کام کرتی ہےسوئی سدرن اس معاملے پر ہم آہنگی کے لیے گیس
سے بجلی پیدا کرنے والے تمام صنعتی صارفین کے تعاون کا منتظر ہے
0 تبصرے