ٹرانس جینڈر بل کیا ھے ؟
(یاد رہے یہ بل قومی اسمبلی سے پاس ہو کر سینٹ سے پاس ہونے جا رہا ہے)
میں عام فہم لفظوں میں سمجھانے کی کوشش کرتا ہوں۔ اس قانون کے تحت کوٸی بھی مرد یا عورت اپنی خواہش پر نادرا کے دفتر جاکر اپنی جنس تبدیل کراسکے گا۔ یعنی لڑکی اپنا حلیہ لڑکوں والا بنا کر نادرا آفس میں کہے کہ میں نے اپنی جنس تبدیل کرانی ہے لہذا آپ میرا نام خالدہ بی بی کی بجاۓ خالد خان لکھ دیں اور جنس کے خانے میں لڑکی کی بجاۓ لڑکا لکھ دیں تو اس قانون کے مطابق نادرا والے ایسا کرنے کے پابند ہونگے۔ اب وہ لڑکی جو کاغذی کاررواٸی کے مطابق لڑکا بن گٸ تو وراثت میں وہ بھائی کے حصے کا آدھا لینے کی بجاۓ بھائی کے برابر حصے کی حقدار رھے گی۔ ایک تو قرآن میں اللہ کے مقرر کردہ حصوں کی خلاف ورزی دوسرے یہ کہ یہ بناوٹی لڑکا (حقیقتا لڑکی) کسی لڑکی سے ہی شادی کریگا جیسا کہ مغربی دنیا میں ہم جنس سے شادی ہوگئی۔ یہ دوسرا خلاف اسلام کام ہوا جسے اس قانون کے تحت تحفظ مل جاۓ گا۔جب ایک لڑکا نادرا آفس میں جا کر اپنی جنس لڑکی لکھوا لیتا ہے شناختی کارڈ پر اور پھر وہ لڑکیوں کا سا حلیہ بنا کر دوسروں کے گھروں میں لڑکی بن کر بے دھڑک چلا جاتا ہے تو وہ کیا کیا گل کھلاۓ گا۔ گاڑی میں سفر کریگا تو عورتوں کیساتھ بیٹھے گا۔ عورتوں کی محفلوں میں شامل ہوکر کیا گل کھلاۓ گا۔ اس تصور سے رونگٹے کھڑے ہوتے ہیں۔ میں حیران ہوں جن قومی اسمبلی کے ممبران نے یہ بل پاس کرکے سینیٹ کو بھجوایا ہے وہ اپنی بیوی بہن اور بیٹی کو ان عورت نما مردوں کی ہوس کا نشانہ بننے سے کیسے محفوظ رکھ سکیں گے۔ یہ لوگ نہ صرف مغربی آقاٶں کو خوش کرکے اللہ کی ناراضگی مول لے رہے ہیں بلکہ اپنی عزت کا بھی جنازہ نکالنے کا اہتمام کررہے ہیں۔ اس خطرے کے علاوہ یہاں بھی اسلامی قانون وراثت کی رو سے اللہ کی مقرر کردہ حد ٹوٹنے کیساتھ ہم جنس کی شادی ہوگی جوکہ صریحا خلاف اسلام ہے۔
صرف جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے سینیٹ مین اس پر شدید اعتراض اور احتجاج کیا لیکن باقی تمام مذھبی اور سیاسی حکومتی و اپوزیشن پارٹیوں نے اپنے آقاؤن کی خواھش پر اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا ۔
ہر باشعور مسلمان یہ تھریڈ ضرور پڑھے۔
امریکا نے 2015 میں ٹرانس جینڈر کا قانون پاکستان سے پہلے زمبابوے پر بھی اپپلائی کیا تھا۔ وہاں بھی ہم جنس پرستوں کا ایک ٹولہ ”اپنے لئے حقوق مانگنے“ سڑک پر آیا تھا۔۔۔
لیکن زمبابوے کے عیساٸی صدر رابرٹ موگابے نے اس پورے ٹولے کو جیل میں
ڈال دیا تھا۔۔
جیل میں بند بھی اسطرح کیا کہ سارے مردوں کو الگ جیل میں اور عورتوں کو علیحدہ جیل میں ڈالا اور کہا کہ مجھے بچے پیدا کرکے دکھاٶ ، کیونکہ جیسے بھی ہو میرے ملک کو آبادی کی ضرورت ہے۔۔۔
زمبابوے کے صدر کی جانب سے ٹرانس جینڈر قانون پر لیے گئے اس ایکشن پر
امریکی صدر بارک اوباما بھی ٹرانس جینڈرز کی حمایت میں ڈاٸریکٹ کود پڑا تھا۔۔
زمبابوے کے صدر نے جب یہ دیکھا تو اس نے ڈائریکٹ اپنے لئے امریکی صدر بارک اوباما کا ہاتھ مانگ لیا تھا۔ جس کے بعد اوباما کے چراغوں میں روشنی نہ رہی تھی۔۔۔
یاد رہے کہ رابرٹ موگابے ٹرانس جینڈر عرف
ہم جنس پرستی کے سخت مخالف ہیں ۔
موگابے کا امریکہ پر تنقید کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ انہیں یہ سمجھ میں نہیں آتا کہ جب ہمارا مذہب انسانیت کو اس بے ہودہ عمل سے روکتا ہے تو خود کو عیسائی کہنے والے اس عمل کی اجازت کیسے دے سکتے ہیں۔ موگابے کا مذید کہنا تھا کہ امریکا پر
اس وقت شیطانوں کی حکومت ہے جو عظیم امریکی قوم کو بدتہذیب بنا رہے ہیں اورشاید یہ ان کے خاتمے کی جانب ایک قدم ہے۔
یہ تھا ایک عیساٸی صدر جس نے اپنے ملک میں اس غیرفطری عمل کے عام ہونے سے پہلے ہی اسکی جڑیں کاٹ دی تھیں اور دوسری طرف آجاتا ہے اسلامی جمہوریہ پاکستان۔۔۔
یقین کیجیے
کہ کوٸی بھی
غیرت مند خون رگوں میں رکھنے والا پاکستانی ایسے بےہودہ اور کراہت بھرے غیرفطری بل کا تصور بھی نہیں کرسکتا۔
اسکے علاوہ پاکستان تو اسلام کے نام پہ بنا ہے جس کی آبادی 91 فیصد مسلمان ہے ۔۔۔
تو سوال یہ بنتا ہے کہ کیا یہاں اسلام براۓ نام رہ گیا ہے یا جسموں میں غیرت
نام کی کوٸی چیز باقی نہیں رہی کہ پاکستان کے سینٹ کے اندر ٹرانسجینڈر کے بل پیش ہونے کے بعد منظور بھی ہو رہے ہیں اور سینٹ میں بیٹھے نام نہاد مسلمان پارلیمنٹرین میں سے صرف دو تین لوگوں کے علاوہ باقی سارے پارلیمنٹرین اپنی رضامندی سے دستخط بھی کر چکے ہیں۔۔
کیا ان پارلیمنٹرین
میں عیساٸی رابرٹ موگابے جتنی غیرت بھی نہیں ہے ؟؟
ہم جنس پرستی تو جانور بھی نہیں کرتے تو کیا یہ جانوروں سے بھی بدتر ہوچکے ہیں ؟؟
پاکستان میں حکومت کا موجودہ سیٹ اپ پچھلی حکومتی باری میں ختم نبوت کے بل میں ترمیم کرنے کے درپے تھا اور اب پھر یہی امریکی پٹھو ٹولہ غیرفطری بل
پاس کروانے پر تلا ہوا ہے
دوستو۔۔! براۓ مہربانی ہر قسم کی سیاست اور ہرقسم کی فرقہ پرستی سے بالاتر ہو کر بحیثیت مسلمان اس مادر پدر آزاد بل کو ڈیفنڈ کرنے کی بجاۓ اسکے خلاف ہرفورم پہ موثر آواز اور اقدامات اٹھاٸیں۔ ورنہ آسمان سے پتھر برسنے اور طوفانی آندھیوں کا انتظار کریںجس نے حضرت لوط علیہ السلام کی قوم کو عبرت کا نشان بنادیا تھا۔
Pakistan
ملک صدیق اعوان صدر تنظیم الاعوان پاکستان۔
x
x
Pakistan
Pakistan
Pakistan
0 تبصرے