ضلع قلات میں درآمد شدہ ٹماٹر لے جانے والی گاڑیوں کو روکا اور ان میں سے کچھ نے سامان لوٹ لیا یا تباہ کر دیا۔ منگوچر ٹاؤن میں کئی فارم مالکان اور کاشتکار جمع ہوئے اور پتھر اور رکاوٹیں لگا کر کوئٹہ-کراچی قومی شاہراہ بلاک کر دی جس سے ٹریفک معطل ہو گئی۔ ڈان کی خبر کے مطابق، ایک اہلکار نے بتایا کہ مظاہرین نے ایران سے درآمد کیے گئے ٹماٹروں سے لدی ایک گاڑی کو روکا اور ٹماٹروں کے ڈبوں کو لوٹنا یا سڑک پر پھینکنا شروع کر دیا۔ مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے کہا کہ وہ ایران سے ٹماٹر کی درآمد کی اجازت نہیں دیں گے اور ان کی فصل مارکیٹ میں بھیجنے کے لیے تیار ہے۔ احتجاج کا اہتمام کرنے والی بلوچستان زمیندار ایسوسی ایشن نے ٹماٹروں کو تلف کرنے کی مذمت کرتے ہوئے اس واقعے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے۔ انجمن کے نمائندے حاجی عبدالعزیز نے کہا کہ ہمارا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا احتجاج پرامن تھا۔ ایسوسی ایشن کا خیال تھا کہ مقامی کاشتکاروں کو ایران اور افغانستان سے ٹماٹروں اور دیگر سبزیوں کی درآمد کے دوران خاصے مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ ان کی فصل، جو مارکیٹ میں آنے کے لیے تیار ہے، مناسب قیمت حاصل نہیں کرے گی۔ اس نے حکومت سے کہا ہے کہ جب تک ٹماٹر کی مقامی فصل مارکیٹ میں نہیں آتی ان درآمدات کو روک دیا جائے۔ ٹماٹر اور پیاز سے لدے کئی ٹرک ایران اور افغانستان سے تفتان اور چمن بارڈر کراسنگ کے ذریعے پاکستان پہنچے، جس سے مقامی مارکیٹ میں دونوں سبزیوں کی قیمتیں کم ہوگئیں۔ ڈان کی خبر کے مطابق، پیاز اور ٹماٹر کی قیمتیں اس وقت چڑھ گئیں جب سیلاب سے فصلوں کا بڑا حصہ بہہ گیا، جس سے حکومت کو پڑوسی ممالک سے درآمدات کم کرنے کی اجازت دی گئی۔
0 تبصرے