ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈ کپ امریکہ میں کیوں ہو رہا ہے
اسلام آباد (Balochistan voi جون 2024ء) ڈلاس کے گرینڈ پریئرے اسٹیڈیم میں جمعرات کے روز کھیلے گئے میچ کے نتائج کو اس ٹورنامنٹ کا اب تک کا سب سے بڑا اپ سیٹ قرار دیا جا رہا ہے۔ پاکستان کی لڑکھڑاتی بیٹنگ لائن نے 20 اوورز میں سات وکٹوں کے نقصان پر 159 رنز بنائے تھے جس کے جوابمیں امریکہ نے آخری گیند پرچوکا لگا کر میچ برابر کر دیا۔میچ برابر ہونے پر سپر اوور میں چلا گیا، جہاں امریکہ نے پاکستان کو باآسانی ہرا دیا۔
ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ورلڈ کپ امریکہ میں کیوں ہورہا ہے؟ بابر اعظم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جتوا سکتے ہیں؟سپراوور میں امریکہ نے پہلے کھیلتے ہوئے ایک اوور میں 18 رنز بنائے، جسے پاکستان حاصل نہ کر سکا۔ امریکہ اس کامیابی کے بعد گروپ میں پہلے نمبر پر آ گیا ہے۔اس نے دو جون کو افتتاحی میچ میں کینیڈا کو ہرایا تھا۔ پاکستان کا مقابلہ اب نو جون کو دیرینہ حریف بھارت سے ہو گا۔
امریکہ سے شکست کھاکرہم نے سنہ 1999کے ورلڈ کپ میں بنگلہ دیش سے شکست کی تاریخ دہرائی ہے۔بھارتی کرکٹر یوسف پٹھان بھی سیاست میں گئےشعیب اختر کا کہنا تھا،"بدقسمتی سے پاکستان جیتنے کا حقدار کبھی تھا ہی نہیں۔وجہ یہ ہے کہ امریکہ نے بہت اچھا کھیلا۔ ہمیشہ کمانڈنگ پوزیشن میں رہا۔"سابق بھارتی کرکٹر وسیم جعفر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پرایک پوسٹ میں لکھا، میں سو چ رہا تھا کہ یہ میچ پاکستان بمقابلہ امریکہ ہو رہا ہے لیکن میچ کاختتام پینکستان (Panicstan) بمقابلہ امریکہ ہو گیا۔" سابق بھارتی کرکٹر ویریندر سہواگ نے اسے امریکیکرکٹ کے لیے ایک شاندار دن قرار دیا۔
لیکن اس میں کوئی شبہ نہیں کہ بہتر ٹیم ہی جیتتی ہے۔" عرفان پٹھان نے اسے ایک نئی تاریخ رقم کیے جانے کا واقعہ قرار دیا۔'امریکی سازش'پاکستانی مداحوں نے پاکستان کی شکست پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے ٹیم کی کارکردگی پر افسوس کا اظہار کیا۔ ایک مداح نےتقریباً روتے ہوئے کہا،"ہم تو پاکستان کے لیے اپنا دل بچھائے رہتے ہیں لیکن انہوں نے ہمارا دل توڑ دیا۔ آخر وہ کب تک ہمارادل توڑتے رہیں گے۔"
بعض لوگوں نے طنزیہ تبصرے بھی کیے ہیں۔ معروف پاکستانی صحافی اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین نجم سیٹھی نےایکس پر اپنے پوسٹ میں لکھا،"ایک اور امریکی سازش کامیاب!
پاکستان بمقابلہ امریکہ۔ایک صارف نے ایکس پر لکھا،"پاکستان امریکہ کے قرض کو واپس لوٹانے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔"کسی کو توقع نہیں تھی کہ پاکستان امریکہ کی نو آموز ٹیم سے ہار جائےگا۔ اس گروپ میں دیگر ٹیمیں کینیڈا اور آئرلینڈ کی ہیں۔ لیکن امریکہ سے شکست نے پاکستان کے لیے صورت حال پیچیدہ بنادیا ہے
کیونکہ گروپ سے صرف دو ٹیمیں ہی سپر آٹھ اسٹیج میں جاسکتی ہیں۔ بابر اعظم نے کیا کہا؟شکست سے واضح طورپر مایوس پاکستانی کپتان بابر اعظم کا کہنا تھا،"ہم مواقع کا فائدہ نہیں اٹھاسکے لیکن انہوں (امریکیوں) نے ہرموقع کا فائدہ اٹھایا۔ بیٹنگ یونٹ کے طور پر آپ کو پارٹنر شپ بنانی پڑتی ہے لیکن ہم ایسا نہیں کر سکے۔" انہوں نے کہا کہ "امریکی جیت کے حقدار تھے-
کیونکہ انہوں نے اچھا کھیلا۔ وہ گیم کے تمام شعبوں میں ہم سے کہیں زیادہ بہتر تھے۔" بابر اعظم نے امید ظاہر کی کہ اگلے میچوں میں حالات اس سےمختلف ہوں گے۔ "ابھی یہ ٹورنامنٹ کے ابتدائی میچ ہیں اور ہم یقیناً اس میں واپس لوٹیں گے۔"امریکی کپتان بھارتی نژاد مونانک پٹیل نے اسے ایک بڑی کامیابی قرار دیا۔ انہوں نے کہا،"پاکستان کو شکست دینا ہمارے لیےایک بڑی کامیابی ہے۔ ہم پہلی مرتبہ کھیل رہے ہیں اور ہم نےجس طرح کھیلا اس پر مجھے فخر ہے۔"
0 تبصرے