سیاسی قیادت ہمیشہ کرسیوں کے عوض بکتی رہی ، لشکری رئیسانی
سینئر سیاست دان لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ گوادر میں ہونیوالی بارشوں نے ریاستی دعوؤں کا پول کھول دیا، گوادر کے نام پر باقی صوبوں میں میٹرو ، یونیورسٹیاں ،موٹر ویز بنے ،گوادر نکاسی آب کی نالی سے بھی محروم رہااور صوبے کے لوگوں کو طفل تسلیاں دی جاتی رہیں،اب خوداحتسابی کا وقت ہے بلوچستان کے لوگ فیصلہ کریں صوبے پر اختیار عوام کے پاس ہوگا یا چمچوں کے حوالہ کیا جائیگا۔ یہ بات انہوں نے کراچی کے علاقے ملیر میں بلوچ یوم ثقافت کے موقع پر تقریب سے خطاب میں کہی۔ انہوں نے کہاکہ گوادر کو گیم چینجر قرار دینے والی قوتیں جاکر دیکھیں وفاق اور وفاقی جماعتوں نے گیم چینجر کے نام پر گوادر کو کس نہج تک پہنچادیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر حقیقی سیاسی لوگ اپنے سیاسی عمل کے ذریعے صوبہ کا دفاع نہیں کریں گے توآئندہ بیسیوں سال تک خوشحالی کے نام پر صوبے کے لوگوں کو محض طفل تسلیاں ہی دی جاتی رہیں گی، انہوں نے دو مارچ کو یوم ثقافت کیساتھ یوم احتساب کے طور پر منانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دو مارچ کو یوم ثقافت کیساتھ یوم احتساب کے طور پر منایا جائے، اس دن بلوچستان کے لوگ قومی احتساب کرکے نتیجہ اخذ کریں کہ ان کے سابقہ ادوار اور آج میں کیا فرق ہے اور وہ سیاسی قیادت جو ہمیشہ کرسیوں کے عوض بکتی رہی ہے اس نے صوبے کو کیا دیا اور آئندہ آنے والے دنوں میں ایک مہذب قومی راستہ کا تعین کریں۔
0 تبصرے