اسرائیلی ٹینک اور جنگی جہاز منگل کو بھی غزہ پر بمباری کرتے رہے

 اسرائیلی ٹینک اور جنگی جہاز منگل کو بھی غزہ پر بمباری کرتے رہے

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 18 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، تقریباً 50 ہزار زخمی ہیں۔ جکہ متعدد ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں جن تک پہنچنا مشکل ہے۔

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 18 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، تقریباً 50 ہزار زخمی ہیں۔ جکہ متعدد ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں جن تک پہنچنا مشکل ہے۔

جنوبی غزہ کے شہر خان یونس میں شہریوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ٹینک اب مرکزی علاقوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ایک شہری نے بتایا کہ منگل کو اسرائیلی ٹینک اُس گلی میں کارروائی کر رہے جہاں حماس کے رہنما یحیٰ السنوار کا گھر واقع ہے۔

غزہ کے شہریوں پر بلاامتیاز بمباری سے اسرائیل حمایت کھو رہا ہے: صدر بائیڈن


امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیراعظم نیتن یاہو کو خبردار کیا ہے کہ غزہ میں شہریوں پر ’بلاامتیاز‘ بمباری کے نتیجے میں


اسرائیل بینالاقوامی سطح پر حمایت کھو رہا ہے۔


غزہ کے شہریوں پر بلاامتیاز بمباری سے اسرائیل حمایت کھو رہا ہے: صدر بائیڈن امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیراعظم نیتن یاہو کو خبردار کیا ہے کہ غزہ میں شہریوں پر ’بلاامتیاز‘ بمباری کے نتیجے میں اسرائیل بین الاقوامی سطح پر حمایت کھو رہا ہے۔


خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق واشنگٹن میں منگل کو فنڈز اکھٹے کرنے کی ایک تقریب سے خطاب میں جو بائیڈن نے کہا کہ اسرائیل کو امریکہ اور یورپی یونین سمیت اکثر ممالک کی حمایت حاصل ہے لیکن ’بلاامتیاز بمباری کی وجہ سے اب وہ یہ حمایت کھو رہا ہے۔‘

اسرائیلی ٹینک اور جنگی جہاز منگل کو بھی غزہ پر بمباری کرتے رہے جس میں درجنوں فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔

دوسری جانب آسٹریلیا، کینیڈا اور نیوزی لینڈ نے غزہ میں شہریوں کے حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پائیدار جنگ بندی کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

ان تینوں ممالک کے رہنماؤں نے مشترکہ اعلامیے میں کہا ہے کہ غزہ میں شہریوں کے لیے محفوظ مقامات کی کمی پر پریشان ہیں۔اعلامیے میں کہا ہے کہ ’حماس کو شکست دینے کی قیمت یہ نہیں ہو سکتی کہ فلسطینی شہریوں کو مسلسل تکلیف میں رکھا جائے۔

امریکی حکومت اسرائیل کے اس بیانیے سے اتفاق کرتی ہے کہ جنگ بندی سے صرف حماس کو فائدہ ہوگا تاہم اسرائیل کو خبردار کرنے کے ساتھ ساتھ جو بائیڈن نے کہا ہے کہ وزیراعظم نیتن یاہو کو سخت نظریات رکھنے والی اپنی حکومت کو بدلنے کی ضرورت ہے۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے