اے پی پی۔ 19 اکتبر 2023) نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان میر علی مردان خان ڈومکی سے جمعرات کو یہاں نگران وفاقی وزیر تعلیم مدد علی سندھی نے ملاقات کی اور وفاقی حکومت کے تعاون سے بلوچستان کے تعلیمی اور فنی تعلیم کے مخصوص اداروں میں جاری پروگرامز بارے آگاہ کیا ،اس موقعے پر نگران صوبائی وزیر خزانہ و ریونیو امجد رشید و متعلقہ اداروں کے وفاقی و صوبائی حکام بھی موجود تھے ۔
میر علی مردان خان ڈومکی نے وفاقی وزارت تعلیم کی جانب سے صوبے میں جاری منصوبوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کے تعاون سے بلوچستان میں جدید فنی تعلیم کے اداروں کو فعال کریں گے، اس مقصد کے لیے عالمی و قومی مارکیٹ کی مانگ کے مطابق تربیت یافتہ افرادی قوت پیدا کرنے کے لئے صوبے میں اداروں کی استعداد کار میں اضافہ کیا جاررہا ہے اور فنی تربیت کی فراہمی کے لئے قائم اداروں کو فعال بنایا جارہا ہے ۔
نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دور جدید کے تقاضوں کے مطابق فنی تعلیمی اداروں کے معیار کو قابل بھروسہ بنا کر ان کی ساکھ بہتر بنائی جائے تو خاطر خواہ نتائج حاصل ہوسکتے ہیں ۔ میر علی مردان خان ڈومکی نے نگران وفاقی وزیر کو صوبائی حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلاتے ہوئے بلوچستان سمیت ملک بھر میں معیار تعلیم کی بہتری اور فنی تعلیم کے فروغ کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کو سراہا ۔
وفاقی وزیر تعلیم مدد علی سندھی نے بتایا کہ وفاقی اداروں کے انتظامی امور میں بلوچستان سمیت تمام صوبوں کی نمائندگی یقینی بنائی جائے گی ،نرسنگ اور کلچر کے لئے بلوچستان کے لیے 117 ملین روپے رکھے گئے ہیں ،ان وظائف کی میرٹ پر تقسیم کو یقینی بنایا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی جامعات کو درپیش مسائل کے حل کے لیے چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمیشن سے نتیجہ خیز بات کی جائے گی اور جامعات کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے ۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان سمیت چاروں صوبوں کے نگران وزرا پر مشتمل اعلیٰ سطحی کمیٹی تعلیم اور فنی تربیت سے متعلق امور کو بار آور بنائے گی اور باہمی مشاورت سے پاکستان کے نظام تعلیم کو ایک ایسی سمت کی جانب گامزن کریں گے جہاں یہ نوجوانوں کے بہتر مستقبل کی ضمانت ثابت ہو ۔اس موقع پر نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان نے نگران وفاقی وزیر تعلیم مدد علی سندھی کو سوینئر پیش کیا جبکہ وفاقی وزیر نے اپنی کتابوں کا تحفہ وزیر اعلیٰ کو پیش کیا۔
0 تبصرے