Ticker

6/recent/ticker-posts

Ad Code

Responsive Advertisement

بلوچستان ایک بڑے بین الاقوامی کھیل کا حصہ بننے جارہا ہے ، سالہا سال سے ہماری لاعلمی کا فائدہ اٹھاکر دوسرے لوگ ہماری زندگیوں کا فیصلہ کرتے آرہے ہیں

بلوچستان ایک بڑے بین الاقوامی کھیل کا حصہ بننے جارہا ہے ، سالہا سال سے ہماری لاعلمی کا 
فائدہ اٹھاکر دوسرے لوگ ہماری زندگیوں کا فیصلہ کرتے آرہے ہیں 
کوئٹہ
بلوچستان پیس فورم کے سربراہ ، سینئر سیاست دان و سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ بلوچستان ایک بڑے بین الاقوامی کھیل کا حصہ بننے جارہا ہے ، ہمیں حکمت ، علم اور کتاب کے ذریعے اپنے مستقبل کا تعین کرکے علم کی بنیاد پر یکجا ہوکر آئندہ آنے والے دور میں اپنی سیاست کے ذریعے بین الاقوامی معاملات میں اپنا حصہ ڈالتے ہوئے ایک باوقار قوم بننا ہوگا،خصوصاً نوجوان کتب پڑھنے کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیںاور معاشرے میں کتاب پڑھنے کے رجحان کو فروغ دیں۔ یہ بات انہوں نے بلوچستان پیس فورم کی جانب سے مہر گڑھ لائبریری کو 250 کتابوں کا تحفہ دینے کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان ایک بڑے بین الاقوامی کھیل کا حصہ بننے جارہا ہے ، سالہا سال سے ہماری لاعلمی کا فائدہ اٹھاکر دوسرے لوگ ہماری زندگیوں کا فیصلہ کرتے آرہے ہیں جس کا نقصان ہمیں برداشت کرنا پڑا ہے اس کی وجہ کتاب سے منسلک ہونے کی بجائے ہمارا اُس سے دور ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم دوبارہ اپنے سیاسی فیصلے علم و حکمت کی بجائے جذباتی نعروں سے کریں گے تو آئندہ کئی سال بھی اپنے فیصلوں پر ہمارا کوئی اختیار نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں کسی صورت گھبرانے کی ضرورت نہیں کہ ہماری آبادی کم ہے جن ممالک کی آبادی کم ہے وہاں کے لوگ زیادہ خوشحال زندگی گزار رہے ہیں کیوں کہ ان کی سیاست اور ریاست علم و حکمت کی بنیاد پر ہے ، بڑی آبادی والے بہت سے ممالک سمیت پاکستان جس کی آبادی 24 کروڑ ہے پوری دنیا کا مقروض ہے کیوں کہ یہاں فیصلے کوئی اور کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے لوگ اپنے فیصلے خود کرنے کے اہل اس وقت ہوں گے جب وہ تعلق علم سے جوڑ کر اپنی تاریخی قومی عظمت کو بحال کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ جو قوتیں بلوچستان کی قسمت کا فیصلہ کررہی ہیں انہوں نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ حقیقی قیادت کو سیاسی و جسمانی طور پر قتل کراکے جعلی لوگوں کے ذریعے ہماری قسمت کا فیصلہ کیا جائے، ہر شخص کو پڑھنا پڑھے تاکہ صوبے کا ہر فرد علم کی بنیاد پر اپنے مستقبل کا فیصلہ کرے ناکہ جعلی لوگ ہماری زگیوں اور آئندہ نسلوں کا فیصلہ کریں

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے