شاہ زیب قتل شاہ رخ جتوئی کو آج ملیر جیل سے رہا کیا جائے گا
کراچی: شاہ زیب قتل کیس کے ملزم شاہ رخ جتوئی کو آج (بدھ) ملیر جیل سے رہا کردیا جائے گا۔
اکتوبر میں سپریم کورٹ (ایس سی) نے شاہ رخ جتوئی اور ان کے ساتھیوں کو 2012 کے شاہ زیب قت کیس میں بری کر دیا۔
شاہ رخ جتوئی کو گزشتہ روز رہا کیا جانا تھا لیکن کاغذی کارروائی نامکمل ہونے کے باعث ملزم کو ایک اور دن ملیر جیل میں گزارنا پڑا۔
اس پیشرفت سے باخبر ذرائع نے بتایا کہ شاہ رخ کے والدین اور وکلاء آج ملیر جیل پہنچیں گے تاکہ شاہ رخ کی رہائی کے لیے ضروری کاغذات ان کے حوالے کیے جائیں۔
شاہ رخ اور اس کے ساتھی سراج علی تالپور کو 2013 میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی لیکن بعد میں ہائی کورٹ نے شاہ زیب قتل کیس میں جتوئی کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کر دیا۔
جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے ان کے وکیل لطیف کھوسہ کے دلائل سننے کے بعد ملزمان کی سزاؤں کو کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں مقدمے سے بری کردیا۔
شاہ زیب قتل کیس
20 سالہ شاہ زیب کو 24 اور 25 دسمبر 2012 کی درمیانی رات کراچی کے ایک پوش علاقے میں گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔
شاہ رخ جتوئی ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی میں ریٹائرڈ ڈی ایس پی کے اکلوتے بیٹے شاہ زیب خان کے قتل میں ملوث تھا۔ اے ٹی سی نے اسے 2013 میں موت کی سزا سنائی تھی۔
2017 میں، شکایت کنندہ فریق نے اسے قصاص اور دیت قانون کے تحت 'معاف' کر دیا تھا۔ تاہم 2018 میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے اس کا نوٹس لیا۔ اس کے بعد سندھ ہائی کورٹ (SHC) نے ان کی سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا۔
0 تبصرے