کوئٹہ میں مقابلے میں منشیات فروش مارے گئے
کوئٹہ:
ایک اور واقعے میں، ہفتے کو کوئٹہ کے خالق آباد شہید تھانے کی حدود میں پولیس مقابلے میں دو مبینہ منشیات فروش مارے گئے۔
ایک پولیس اہلکار نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ پولیس نے فائرنگ کے تبادلے کے بعد ایک منشیات کے اسمگلر کو زندہ گرفتار بھی کیا۔
اس نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی کیونکہ وہ میڈیا سے بات کرنے کا مجاز نہیں تھا۔
پولیس نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے مشرقی بائی پاس کوئٹہ کے علاقے بھوسہ منڈی میں چھاپہ مارا۔ چھاپے کے دوران ملزمان نے ہتھیار ڈالنے کے بجائے پولیس پر فائرنگ کردی جس پر پولیس اہلکاروں نے فوری جوابی کارروائی کی۔ پولیس اہلکار نے دعویٰ کیا کہ پولیس کی جوابی فائرنگ کے نتیجے میں دو منشیات فروش مارے گئے۔
ہلاک ہونے والے سمگلروں کی شناخت فدا محمد اور حبیب اللہ کے نام سے ہوئی ہے جن کی لاشیں تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دی گئیں۔ پولیس نے موقع سے منشیات بھی برآمد کرلی۔
ہلاک ہونے والے ’اسمگلروں‘ کے اہل خانہ نے واقعے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور انکاؤنٹر کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ اس نام نہاد انکاؤنٹر کا نوٹس لیں اور واقعہ کی مکمل تحقیقات کرائیں کیونکہ ان کے خلاف کوئی مجرمانہ مقدمہ نہیں ہے۔
مظاہرین بعد میں پرامن طور پر منتشر ہو گئے جب ضلعی انتظامیہ نے انہیں یقین دلایا کہ پولیس کے دعوؤں کی تصدیق کے لیے انکاؤنٹر کی انکوائری کی جائے گی۔
ابھی تک بلوچستان پولیس کی جانب سے کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
واضح رہے کہ کوئٹہ پولیس نے منشیات فروشوں اور منشیات اسمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے۔ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی حمایت یافتہ پولیس نے بھی تقریباً دو ماہ قبل کوئٹہ کے مین نالے میں آٹھ منشیات فروشوں کو ہلاک کیا تھا۔
پہلی بار شہر کے پوش اور ہائی سیکیورٹی زون میں سانپوں کی آمدورفت کا مرکزی نالہ منشیات کے عادی افراد اور منشیات فروشوں سے پاک کر دیا گیا ہے۔
0 تبصرے