بلوچستان voi Balochistan voi جیسے کہ آپ کو پتا ہے کہ ہمارے بلوچستان کو سب سے پیچھے رکھنے

بلوچستان voi Balochistan voi جیسے کہ آپ کو پتا ہے کہ ہمارے بلوچستان کو سب سے پیچھے رکھنے میں اور ہمارے خود پیچھے رہنے میں سب سے بڑا ایلیمنٹ سوشل اویرنس ہے بلوچستان میں ڈیجیٹل میڈیا نے انویسٹمنٹ نہیں کی کچھ رپورٹر ہیں کچھ بڑے شہرت یافتہ چینلوں کے مگر کون سی رپورٹ دینی ہے کونسی نہیں ان سب کے ہاتھ میں ہوتا ہے اور جو ریکوائرمنٹ ہوتی ہیں وہ بھی آپ کو پتا ہے۔ اور میں یہ سمجھتا ہوں کہ بلوچستان کے لیے ہر انسان کو کوشش کرنی چاہیے تکہ سب سے مالدار صوبہ جس کا حق کھایا جا رہا ہے یہاں کے اپنے لوگ روزگار سے لے کر زندگی کے گزر بسر کرنے کے مسائل سے دوچار ہیں بہت ہوا ہمارے کچھ لوگوں نے ان ناچاقیوں سے تنگ آکر ہتھیار اٹھائے اور میں سمجھتا ہوں تنگ آمد بہ جنگ آمد مگر اس راستے سے بھی کوئی خاطر خواہ رزلٹ سامنے نہیں آئے اور وہ راستہ نامناسب ہےاور اب قلم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے میڈیا کے دور میں ہم بھی اپنی بات منوا سکتے ہیں صرف اسی نیت سے یہ انویسٹمنٹ کی ہے کہ ہمارے بلوچستان کا اپنا میڈیا اور ڈیجیٹل چینل ہو اس کا آفس بلوچستان میں ہوں ویل منیجمنٹ سسٹم ہونا ضروری ہے بس یہی وجہ کہ فیصلہ کیا ہے اور بھی بہت لوگ ہیں جو کرنا چاہتے تھے مگر وہ صرف انویسٹمنٹ کی نیت سے کر رہے تھے اور ان کو یہ خطرات لاگو تھے یہاں دشمن بہت جلد بن جاتے ہیں اور یہاں جان کی کوئی قیمت نہیں اور کیوں کہ میں ایک بلوچستانی ہوں اور میرا یہاں 600 سال کا ریکارڈ ہے اور مجھے اپنے وطن کیلئے لئے لڑنے کا پورا حق ہے اور وطن کی لڑائی میں موت کو گلے لگانا شہادت کے مرتبے تک پہنچاتا ہے کسی بم بلاسٹ کی نظر تو ویسے ہی ہو جانا ہےاور تمام بلوچستان سے میں یہ درخواست کرتا ہوں اپنا اپنا کردار ادا کریں جیسے حضرت آدم سے لے کر کر آج تک ہر وہ عمل آپ کے سامنے ہے کہ انقلاب کیسے آتے ہیں کچھ سامنے آکر مقابلہ کرتے ہیں اور کچھ پیچھے ہاتھ بٹاتے ہیں تو آپ سب سے درخواست ہے جو سامنے آ سکتے ہیں وہ سامنے آئیں اور جو ہاتھ بٹا سکتے ہیں وہ صرف اور صرف اپنا کردار اس صورت میں ادا کریں کہ ہمارا پیغام لوگوں تک جائے اس کے لئے سب سے بہتر کیا ہے کہ آپ اس کو فالو کریں اور سبسکرائب کریں شیئر کریں آپ کا کوئی نقصان ہے نہ آپ کا کوئی فائدہ ہمارے بلوچستان میں حق کی لڑائی پر کھڑے رہنے میں آپ کو دعا مل سکتی ہے۔ اور اور بہت سارے ایسے سے غریب لوگ ہیں ہیں جن کی آواز حکام امبالا تک پہنچتی ہی نہیں تو ان کی آواز بننا میرا مقصد ہے اور بلوچستان میں میں سیاسی نمائندگان کو جگانا انا اور عام بلوچستانیوں کو اس بات کا احساس دلانا کہ اس صورت میں بھی اس چلتی ہوئی صورت میں بھی ہم اپنی بیسک ضروریات کو پورا کروا سکتے ہیں جو کہ یہاں پر کسی نہ کسی دوست کو نوازنے کی صورت میں فنڈ ضائع کیا جاتا ہے جس کی مثال دیتا چلوں کوئٹہ ٹی بی سینٹوریم میں میں آکسیجن پلانٹ کی اتنی بڑی انویسٹمنٹ ہوئی تھی لیکن ہم ایک آکسیجن سلنڈر کو بھی پرائیویٹ پرچیز کرتے ہیں اور بہت کچھ ہے جو میں ٹائم ٹو ٹائم آپ تک پہنچاتا رہوں گا جب تک زندہ رہا اور کوئٹہ میں رہنے والوں کے لیے حکام بالا سے درخواست کرتے رہیں گے کہ بس اب بہت ہوا اب ہم پیچھے نہیں رہیں گے۔ ہمیں میں زندگی کے گزر بسر کی تمام ضروریات مہیا کرو

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

کوئٹہ میں بے روزگاری اور حالات سے تنگ ا کر ایک اور 36 سالہ نوجوان نے خود کشی کر لی

بلوچستان کی آواز کو بڑھانا آگاہی کے لیے ڈیجیٹل میڈیا کو فروغ دینا

نازیبا ویڈیوز بناکر اہل خانہ کو ہراساں کر نے والی 2 گھریلو خواتین ملازم گرفتار