سینئر سیاست دان وسابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر
لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ ایک سچا عاشق رسول ﷺ ہونے کا تقاضہ ہے کہ ہم سیرت نبویﷺ اور نبی کریم ﷺ کی تعلیمات پر عمل کرکے اپنی زندگی امانت ، دیانت داری سے گزارکر جھوٹ بولنے سے اجتناب کریں ۔ یہ بات میلاد کمیٹی کوئٹہ کے زیراہتمام ہفتہ کو 12 ربیع الاوال کے حوالے سے کوئٹہ پریس کلب میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی،تقریب سے جماعت اہلسنت کے ناظم اعلیٰ پیر خالد سلطان القادری ، صوبائی امیر جماعت اہلسنت پیر سید حبیب اللہ شاہ چشتی ، سابق صوبائی وزیر طاہر محمود خان ، نسیم الرحمٰن ، میلاد کمیٹی کوئٹہ کے صدر محمد نعیم مدنی ، عرفان رشی عطاری ، ڈاکٹر ظریف
یوسفزئی نے خطاب کیا اس موقع پر ظفر صدیق شعیب رئیسانی ، حاجی رحیم ترین ، ملک مصطفےٰ کاکڑ ، دیگربھی موجود تھے ۔ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا کہ حضور اکرم ﷺچالیس سال مکہ میں ایک ایسے سماج میں مثال بنے جس سماج میں کئی برائیاں تھیں۔ حضور اکرم ﷺ نے چالیس سال کی مثالی زندگی کی ابتداءصادق اور امین سے کی اس کا مطلب اسلام میں اگر ہم صداقت اور امانت پر چلیں گے تو ہی حقیقی مسلمان کہلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام کردار کا نام ہے آج تمام مسلم ممالک میں لوگ محکومی کی زندگی گزاررہے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ ہم صداقت اور امانت داری کے معیار پر پورا نہیں اتر رہے ، صداقت اور امانت داری کے دو اصولوں پر عمل کرکے ہی ہم حضرت محمدﷺ سے شق اور محبت کا دعویٰ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رحمت
اللعالمین حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی زندگی ہمارے لیے مثال ہے ان کے بدترین دشمن بھی ان سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکے۔ مدینہ میں آپﷺ نے جو نظام نافذ کیا اس نظام کی بنیاد پر آپ ﷺ نے خواتین کے حقوق کا تعین کیا ، تجارت کے اصولوں کا تعین کیا ، سود کو رد کرکے قرضہ حسنہ ، بچوں سے اقلیتوں تک سب کیلئے اصولوں کا تعین کرکے ایک مثالی نظام قائم کیا۔ انہوں نے کہا کہ جس ملک میں ہم رہتے ہیں یہاں ہم حضرت محمد ﷺ سے عشق کا دعویٰ تو کرتے ہیں مگر ملاوٹ کے بغیر کوئی چیز یہاں نہیں ملتی ، ہمسایہ داری کے وہ اصول جن کا تعین حضرت محمد ﷺ نے کیا ان کی پابندی نہیں کرتے ، خواتین ، اقلیت اور بچوں کے حقوق پر عملدآمد نہیں ہوتا ، تفرقوں میں زندگی گزارہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ اگر ہم نبی کریم ﷺ سے عشق کا دعویٰ کرتے ہیں تو ان کی سیرت مبارکہ پر عمل کرکے اپنے معاملات کو بہتر کریں۔ انہوں نے کہا کہ سیاست کا مطلب اہتمام کرنا ہے مگر جس ملک میں ہم رہتے ہیں وہاں کہا جاتا ہے کہ سیاست ایک جھوٹ ہے سیاست میں کوئی حرف آخر نہیں ہوتا غنی ملک میں لوگ بھیک مانگ رہے ہیں اس کا مطلب ہم انفرادی طور پر نبی کریم ﷺ کی تعلیمات پر عمل نہیں کررہے۔
0 تبصرے