گوادر میں قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش پر18 افراد گرفتار کسی کو احتجاج کی آڑ میں ریاست کی رٹ کو چیلنج نہیں کرنے دیں گے، صوبائی وزیر داخلہ
پیر کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ہر احتجاج اور دھرنوں کو مطالبات منظور کرکے ختم کیا ہے ،گوادر میں گزشتہ احتجاج اور مولانا ہدایت الرحمن کا دھرنا مذاکرات اور مطالبات منظور کرکے ختم کرایا تھا ،حالیہ دھرنا ختم کرانے کے لئے دو روز قبل ہم ایک بار پھر مذاکرات کے لئے گئے تاہم مولانا ہم سے نہیں ملے ،مولانا ہدایت الرحمن نے چائنیز اور نیوی کا راستہ بند رکھا جس کے باعث سیاح پھنس گئے پھر بھی صوبائی حکومت نے نے برداشت سے کام لیا ،مولانا ہدایت الرحمن کا یہ کہنا درست نہیں کہ حکومت نے مذاکرات نہیں کئے، گزشتہ 58 دنوں سے ضلعی کمشنر مولانا ہدایت الرحمن سے مذاکرات کررہے تھےحق دو تحریک والوں نے مذاکرات میں اعتراف کیا ہے کہ ٹرالنگ میں کمی آئی ہے ،مذاکرات میں کسٹم ، واپڈا اور ٹیکس فری کے معاملات پر مطالبات پیش کئے گئے ،مولانا ہدایت الرحمن نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کو چھڑوانے کا مطالبہ کررہے ہیں ہم نے ان پر واضح کیا کہ صوبائی مسائل حل کریں گے ،وفاقی اور سندھ حکومت کیساتھ مسائل کیلئے کمیٹی بنانے کی پیشکش کی یہ بھی کہا کہ وفاقی حکومت ہمسایہ ملک اور سندھ حکومت کیساتھ آپ کے ساتھ ملکر بات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ دھرنا وہاں دیا جارہا تھا جہاں ریاستی معاملات متاثر ہورہے تھے ،دھرنے والوں سے گزارش کی تھی کہ یہ جگہ خالی کرکے کہیں اور دھرنا دیں لیکن انہوں نے اپنی ضد قائم رکھی جس پر ہمیں کارروائی کرنی پڑی۔
0 تبصرے